نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود

آل خلیفہ رژیم کے سقوط کا وقت نزدیک ہے

دوشنبه, ۹ جولای ۲۰۱۸، ۱۱:۴۰ ق.ظ


بحرینی تجزیہ کار:

نیوزنور 09 جولائی/بحرین کے ایک ممتاز سیاسی  تجزیہ کار اورسابق رکن پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ آیت اللہ شیخ عیسیٰ قاسم کو علاج ومعالجہ کیلئے لندن  جانے کی اجازت دینا آل خلیفہ شاہی خاندان میں خوف وہراس کی علامت ہے۔

عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں ’’جلال فیروز‘‘نےکہاکہ آیت اللہ شیخ عیسیٰ قاسم کو علاج ومعالجہ کیلئے لندن  جانے کی اجازت دینا آل خلیفہ شاہی خاندان میں خوف وہراس کی علامت ہے۔

انہوں نے کہاکہ بحرین کے  ہر دل عزیز اس عالم دین کو اگر کسی بھی طرح کا نقصان پہنچا  تو آل خلیفہ خاندان کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑےگی۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت  امریکہ ،اسرائیل اورسعودی عرب کٹھ پتلی حکومت پر مختلف ممالک کی طرف سے دباؤڈالا جارہا ہے۔

موصوف تجزیہ نگار نے کہاکہ ڈاکٹروں نے  خبردار کیا ہے کہ اگر آیت اللہ شیخ عیسیٰ قاسم  کو طبعی سہولیات فراہم نہیں کی گئی  تو ان کی جسمانی حالت مزید بگڑ سکتی ہے۔

آل خلیفہ کی ڈکٹیٹر حکومت نے آیت اللہ شیخ عیسیٰ قاسم کی شہریت منسوخ کرکے جون 2016ء سے اپنے گھر میں نظربند کیا ہوا ہے اوروہ اس وقت سے لیکر اب تک گھر میں سخت سیکورٹی  حصار میں نظربند ہیں۔

 بحرین میں انسانی حقوق تنظیموں نے  حال ہی میں کہاتھا کہ آل خلیفہ کے اقدام کی وجہ سے ڈاکٹروں  کیلئے ان کے علاج ومعالجہ میں مشکلات پیش  آرہی ہیں۔

ادھر منامہ سے موصلہ رپورٹوں کے مطابق نظربندی کے دوران آیت اللہ شیخ عیسیٰ قاسم کی حالت مزید بگڑنے کے بعد آل خلیفہ رژیم نے ڈاکٹروں کے کہنے پر علاج ومعالجہ کیلئے  انہیں بیرون ملک میں جانے کی اجازت دی ہے۔

واضح رہےکہ بحرین میں فروری 2011 ءسے عوام کی پرامن تحریک بدستورجاری ہے لوگ ملک میں سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کررہے ہیں تاہم جواب میں بحرینی حکومت اورآل سعود کے فوجی کارندوں نے اس عرصے میں سینکڑوں بحرینیوں کو شہید اورزخمی کیا ہے جبکہ بڑی تعداد میں لوگوں کو کہ جن میں علماءاورسیاسی رہنما بھی شامل ہیں کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے  ۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی