میزائیل مشر ق وسطیٰ میں استحکام قائم کرنے کی ایرانی پالیسی کا حصہ ہیں
کینیڈا کے معروف صحافی:
نیوزنور07 جولائی/ایک کنیڈین صحافی ومصنف نے ایران کے میزائل پروگرم سے متعلق فرانسیسی وزیر خارجہ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے میزائل مشرق وسطیٰ میں استقام قائم کرنے کی تہران کی پالیسی کا حصہ ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں’’ارک والبرگ‘‘نے ایران کے میزائل پروگرم سے متعلق فرانسیسی وزیر خارجہ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے میزائل مشرق وسطیٰ میں استقام قائم کرنے کی تہران کی پالیسی کا حصہ ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران کا میزائل پروگرام دفاعی نوعیت اورعلاقے میں استحکام قائم کرنے کیلئے ہے۔
انہوں نے کہاکہ فرانسیسی وزیر خارجہ کا ایران کے میزائل پروگرام سے متعلق بیان قابل مذمت اورمضحکہ خیز ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران نے مشرق وسطیٰ علاقے میں آج تک کسی بھی طرح کا بحران کھڑا نہیں کیا ہے لیکن مغربی قوتیں ایران کو اپنے دفاعی قوت سے محروم رکھنا چاہتی ہیں جو کسی بھی صورت میں ایران کیلئے قبول نہیں ہے ۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ ،برطانیہ ،فرانس اورصیہونی رژیم سالوں سے شام پر بم برسا رہے ہیں اوراسطرح کی جارحیت علاقے میں عدم استحکام کا باعث بنی ہے۔
اسی طرح کے بیان میں گذشتہ ماہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے نائب کمانڈر بریگیڈیر جنرل حسینی نے کہاکہ ایران کے میزائل پروگرام کی ترقی رکنے والی نہیں اور ناہی کوئی ہم سے اس حق کو چھین سکتا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران کی طاقت میں اتنا اضافہ ہوگیا ہے کہ امریکہ کے وزیر خارجہ نے اپنی بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے ایران سے 12 مطالبات منوانے بلکہ خطے میں اپنے اثرورسوخ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہاکہ صیہونی نواز ٹرمپ کا خیال تھا کہ وہ ایران جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد دنیا بھر میں اپنی گرفت کو مضبوط کریں گے لیکن معاہدے نکلنے کے اگلے دن مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں صیہونیوں کو آگ میں دھکیلا گیا ۔