جا مع مشترکہ ایکشن پلان سے امریکہ کی علحٰیدگی علاقے میں ناخوشگوار صورتحال پیدا ہوگی
کیلیفورنیا یونیورسٹی کے اُستاد: نیوزنور 08 مئی /کیلیفورنیا یونیورسٹی کے ایک معروف اُستاد
نے ایران جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کی ٹرمپ کی دھمکیوں کی طرف اشارہ کرتے
ہوئے کہا ہے کہ اس تاریخی معاہد ے سے ممکنہ امریکی دستبرداری سے ایک ناخوشگوار صورتحال پیدا ہوگی ۔ عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی خبررساں ایجنسی سی این این کےساتھ انٹرویو
میں ’’پیٹر میتھوز‘‘نے ایران جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کی ٹرمپ کی دھمکیوں کی
طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس تاریخی معاہد ے سے ممکنہ امریکی دستبرداری
سے ایک نا خوشگوار صورتحال پیدا ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ
ایران جوہری معاہدہ نہ صرف امریکہ بلکہ اس کے تمام علاقائی یورپی ممالک کے
مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ پوری دنیا خاص کر واشنگٹن کے یورپی اتحادی ٹرمپ کو ایران جوہری معاہدے سے دستبردار نہ ہونے پر
مائل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ
امریکہ کے جوہری معاہدے سے نکلنے
کے بعد مشرق وسطیٰ علاقے میں مزید کشیدگی پیدا ہوگی اور مستقبل میں شمالی کوریا
کےساتھ کسی بھی طرح کے جوہری معاہدے تک پہنچانا ناممکن ہوجائےگا۔ واضح رہے کہ صیہونی
وسعودی نواز ٹرمپ متعدد مرتبہ دھمکی دے چکے ہیں کہ وہ ایران کےساتھ جوہری معاہدے
کو منسوخ کرسکتے ہیں جبکہ مذکورہ معاہدے کی تاریخ
کی تجدید 12 مئی ہے اورساتھ ہی یورپی ممالک پر زوردیا ہے کہ مسئلے کا حل نکالے ورنہ ایران کو دوبارہ پابندیوں کا سامنا کرنا پڑےگا
۔ دوسری جانب ایران کےصدر ڈاکٹر حسن روحانی نے خبردار کیا ہے
اگر امریکہ جامع مشترکہ ایکشن پلان سے دستبردار ہونے کا اعلان کرتا ہے تو عالمی
طاقتوں سمیت واشنگٹن کو بھی اپنے فیصلے پرایسی پشیمانی ہوگی جس کی مثال ماضی میں
کئی نہیں ملےگی۔