الخان الاحمر میں فلسطین بدوؤں کو نکالنے کا صیہونی فیصلہ منظم نسل کشی ہے
معروف امریکی سیاسی تجزیہ کار:
نیوزنور06 جولائی/امریکہ کے ایک معروف سیاسی تجزیہ کار نے غاصب صیہونی رژیم کے فلسطینی علاقہ الخان الاحمر میں رہنے والے فلسطینی بدوؤں کو نکالنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی رژیم کا اسطرح کا اقدام نہتے فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی مہم کا حصہ ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں ’’بروس کاٹس‘‘نے غاصب صیہونی رژیم کے فلسطینی علاقہ الخان الاحمر میں رہنے والے فلسطینی بدوؤں کو نکالنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی رژیم کا اسطرح کا اقدام نہتے فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی مہم کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ بدوؤں کاعلاقہ مشرقی یروشلم کے نواح میں ہونے کی وجہ سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے صیہونی رژیم کا وہاں سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کا فیصلہ اصل میں یروشلم سے عام فلسطینیوں کو نابود کرنے کی مہم کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ فلسطینیوں کے خلاف صیہونی رژیم کے جنگی وانسانیت سوز جرائم اور نسل کشی دہائیوں سے جاری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ قدس کی قابض صیہونی رژیم نے الخان الاحمر میں مقیم فلسطینی بدوؤں کو وہاں سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے اور طاقت کے ذریعے فلسطینی آبادی کی بے داخلی کی تیاری کرلی ہے۔
خان احمر کے فلسطینی باشندوں کو صیہونی ریاست کی طرف سے سخت ترین حالات کا سامنا ہے صیہونی رژیم نے وہاں کے باشندوں کا عرصہ حیات تنگ کررکھا ہےمقامی آبادی کے کچے گھروں کو بار بار مسمار کیا جاتا ہے ۔
دوروز قبل صیہونی حکام نے خان احمر کی مقامی فلسطینی آبادی کو آئندہ جمعہ تک علاقے خالی کرنے کا نوٹس دے کر دھمکی دی تھی کہ اگر فلسطینیوں نے بستی خالی نہ کی تو وہ طاقت کے استعمال کے ذریعے اسے خالی کرائیں گے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں اورکئی ممالک نے صیہونی ریاست کو خبردار کیا ہے کہ خان الاحمر کو طاقت کے ذریعے خالی کرانے کے خطرناک نتائج سامنے آسکتے ہیں۔
- ۱۸/۰۷/۰۶