صدر روحانی کا دورہ یورپ مؤثر حکمت عملی کی مثال ہے
سنیئر پاکستانی تجزیہ کار:
نیوزنور 05 جولائی /سنیئر پاکستانی تجزیہ کار اور سابق سفیر نے ایرانی صدر کے یورپی دوروں کو مؤثر حکمت عملی کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان دوروں کے ذریعے ایران حالیہ تبدیلیوں سے متعلق اپنا مؤقف مزید واضح طور پر پیش کرسکتا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق سنیئر پاکستانی تجزیہ کار، سابق سفیر اور اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے سربراہ ’’عبدل باسط‘‘ نے غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے ساتھ انٹریو میں ایرانی صدر کے یورپی دوروں کو مؤثر حکمت عملی کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان دوروں کے ذریعے ایران حالیہ تبدیلیوں سے متعلق اپنا مؤقف مزید واضح طور پر پیش کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مشترکہ کوششوں سے اپنی مشکلات کو حل کر سکتے ہیں اور ہم بات چیت کے ذریعے ایک دوسرے کے مؤقف کو سمجھ سکتے ہیں۔
انہوں نے مزیدکہا کہ پاکستان ہمیشہ اس بات کا خواہاں رہا ہے کہ ایران جوہری معاہدے کے حوالے سے جو بھی مشکلات درپیش ہیں وہ بات چیت کے ذریعے حل کی جائیں۔
- ۱۸/۰۷/۰۵