دنیا کے 40 سے زائد ملکوں کا ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں کے خلاف اعتراض
اقوام عالم:
نیوزنور 05 جولائی /دنیا کے چالیس سے زائد ملکوں کے نمائندوں نے جنیوا میں امریکی صدر کی جانب سے کاروں اور ان کے پارٹس پر ٹیکس میں اضافہ کئے جانے کے خلاف اعتراض کیا۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے چالیس سے زائد ملکوں کے نمائندوں نے جنیوا میں امریکی صدر کی جانب سے کاروں اور ان کے پارٹس پر ٹیکس میں اضافہ کئے جانے کے خلاف اعتراض کیا۔
رپورٹ کے مطابق امریکی اقدامات کا مسئلہ روس اور جاپان کی درخواست پر تجارت کی عالمی تنظیم کے اراکین کے ایجنڈے میں شامل ہوا ان دونوں ملکوں نے چند جانبہ تجارتی قوانین کے ممکنہ زوال پر خبردار بھی کیا۔
رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کے ان اقدامات پر امریکہ کے اتحادی ملکوں تک نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے جوابی اقدامات عمل میں لانے کی بات کہی ہے جبکہ تجارتی امور میں ٹرمپ کی اس قسم کی ہٹ دھرمی نے پوری دنیا کو ایک ہمہ گیر تجارتی جنگ میں جھونک دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یورپی یونین کے اٹھائیس ملکوں کے ساتھ ساتھ روس چین، کینیڈا، سوئیٹزرلینڈ، ناروے، ترکی، کاسٹاریکا، ونیزوئیلا، سنگاپور، برازیل، جنوبی کوریا، میکسیکو، قطر، تھائی لینڈ اور ہندوستان وہ ممالک ہیں کہ جنہوں نے جنیوا اجلاس میں امریکہ کی یکطرفہ پسندی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ۔۔
واضح رہے کہ جنیوا اجلاس ایسی حالت میں تشکیل پا رہا ہے کہ ذرائع ابلاغ نے حال ہی میں تجارت کی عالمی تنظیم سے امریکہ کی علحٰیدگی کے لئے وائٹ ہاؤس کے منصوبے کی خبریں دی تھی وائٹ ہاؤس کے اس منصوبے کے مطابق واشنگٹن تجارت کی عالمی تنظیم کے دو اصولوں سے باہر ہو جا رہا ہے کہ جن کے تحت امریکی صدر ٹرمپ کو اس بات کا جواز بھی فراہم ہوتا ہے کہ وہ کانگریس کی منظوری کے بغیر ہی اپنی مرضی سے ٹیکس میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
- ۱۸/۰۷/۰۵