شام میں روس کی کاروائیاں مکمل طورپر جائز اورقانونی ہیں
مشرق وسطیٰ امور کےروسی ماہر:
نیوزنور4 جولائی/مشرق وسطیٰ امور کے ایک روسی ماہر نے شام میں روسی فضائیہ کی کاروائیوں کو جائز اوربین الاقوامی قوانین کے مطابق قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری فضائیہ ان عناصر کو ہدف بنا رہی ہے جنہیں اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل نے دہشتگرد قراردے رکھا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’یوگینی صداروف‘‘نے شام میں روسی فضائیہ کی کاروائیوں کو جائز اوربین الاقوامی قوانین کے مطابق قراردیتے ہوئے کہا کہ ہماری فضائیہ ان عناصر کو ہدف بنا رہی ہے جنہیں اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل نے دہشتگرد قراردے رکھا ہے۔
انہوں نے کہاکہ شام کی سرزمین پر روس کے اقدامات قانونی ہیں۔
شام میں انسانی حقوق کی نام نہاد نگران ادارے کے مطابق ماسکو اور درعا کے مشرقی علاقے کے قصبوں میں سرگرم دہشتگردوں کے درمیان پیشرفت آئی ہے اوراس دوران دو قصبوں بصری الشام اورالجزئرہ کے نمائندے روسی معاہدے پر آمادہ ہوگئے ہیں۔
المصدر نیوز کے مطابق معاہدے کے تحت دہشتگرد اپنے بھاری اوردرمیانی ہتھیار شامی فوج کو حوالے کردیں گے جبکہ چھوٹے ہتھیار اپنے پاس رکھیں گے اس کے علاوہ اداروں اورسرکاری مراکز پر شامی پرچم لہرا کر انہیں دوبارہ فعال کیا جائےگا۔
یوگینی صداروف نے درعا میں دہشتگردوں کے خلاف شامی فوج اوراس کےاتحادیوں کی مسلسل پیشرفت پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ علاقے میں شامی فضائیہ ان ہی دہشتگردوں کو نشانہ بنارہی ہے جنہیں اقوام متحدہ ،روس اوردیگر ممالک دہشتگردقراردے چکے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ شام میں روسی اورایرانی اتحادیوں کی قانونی مداخلت کے بعد اس ملک کے حالات معمول پر لوٹ رہے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ مغرب سے وابستہ میڈیا رپورٹوں میں شام میں شہری تنصیبات کو روسی فضائیہ کی طرف سے نشانہ بنانے کی خبریں نشر کی جارہی ہیں جوکہ محض ایک پروپگنڈہ ہے جس کا مقصد عالمی رائے میں روس کی ساکھ کو داغدار کرنا ہے۔
- ۱۸/۰۷/۰۴