اسلامی جمہوریہ ایران کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کی ٹرمپ کی کوششیں شکست سے دوچار ہیں
یورپی محقق:
نیوزنور4 جولائی/ایک یورپی محقق اور اٹلانٹک ریسرچ سینٹر کی رکن نے کہا ہے کہ ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی کا یورپی ممالک کا دورہ تہران اور ای یو کے تجارتی اوراقتصادی تعلقات ٹرمپ کی پالیسیوں کی ناکامی کی علامت ہے ۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں ’’باربارا اصلافین‘‘نے کہاکہ ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی کا یورپی ممالک کا دورہ تہران اور ای یو کے تجارتی اوراقتصادی تعلقات ٹرمپ کی پالیسیوں کی ناکامی کی علامت ہے ۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کی ٹرمپ کی کوششیں شکست سے دوچار ہیں۔
انہوں نے کہاکہ یورپی ممالک کی طرف سے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کو یورپی ممالک کے دورے کی دعوت ٹرمپ کیلئے واضح پیغام ہے کہ عالمی برادری جامع مشترکہ ایکشن پلان کو برقراررکھنے کی حامی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس دورے سے امریکہ کو یہ پیغام پہنچا ہے کہ عالمی برادری تہران کے خلاف امریکہ کی یکطرفہ پابندیوں کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت امریکہ دنیا بھر کے ممالک کو ایرانی تیل خریدنے سے روکنے کی کوشش کررہی ہے تاہم وہ بخوبی جانتی ہے کہ ایسا کرنا اس کیلئے ناممکن ہے کیونکہ چین ،ہندوستان اورترکی جیسے ممالک امریکہ کے مطالبے کے سامنے جھکنے والے نہیں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ یورپ ،جاپان ،جنوبی کوریا ،چین اور ہندوستان جو ایرانی تیل کے اہم خریدار ہیں کے خلاف امریکہ کا دباؤ کام کرنے والا نہیں ہے ۔
انہوں نے کہاکہ اگر اسلامی جمہوریہ ایران تیل کی فروخت اور ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کو جاری رکھنے میں کامیاب رہتا ہےتو یقینی طورپر جامع مشترکہ ایکشن پلان سے علحیٰدہ ہونے کے بغیر ہی ٹرمپ کی دشمنانہ اقتصادی پالیسیوں کا مقابلہ کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اکثر یورپی ممالک سوئیزرلینڈ ،آسٹریا ،اٹلی ،فرانس ،سیوڈن ،جرمنی ،برطانیہ کی معروف کمپنیاں اسلامی جمہوریہ ایران میں ابھی بھی سرمایہ کاری کرنے میں سنجیدہ ہیں۔
انہوں نےمزیدکہاکہ ٹرمپ انتظامیہ کی ایران مخالف پالیسیوں کے خلاف بعض یورپی ممالک کا مؤقف قابل ستائش ہے۔
- ۱۸/۰۷/۰۴