بحرین کی الجو جیل سیاسی قیدیوں کے خاموش قتل عام کا اڈہ
بحرینی انسانی حقوق کا رکن:
نیوز نور04جون/بحرین کی ایک انسانی حقوق کارکن نے ملک کے الجو جیل میں سیاسی قیدیوں کی ابتر صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ الجو جیل کے قیدی نہایت سخت حالات میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں۔
عالمی اردو خبر رساں ادارے ’’نیوز نور‘‘کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی سرگرم بحرینی کارکن ’’ابتسام الصائغ‘‘ نے سیاسی قیدیوں کے بیمار ہو جانے پر بھی انہیں طبی مراکز منتقل نہ کئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی قیدیوں کی ابتر صورت حال کے باوجود ان پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے جس کے نتیجے میں خطرناک بیماریوں میں مبتلا سیاسی قیدیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
بحرین کی انسانی حقوق کی کارکن کے مطابق جیل کے اندر بجلی کاٹ دی گئی ہے اور سیاسی قیدیوں کو شدید گرمی میں قید و بند کی سخت صعوبتیں برداشت کرنا پڑ رہی ہیں جبکہ انہیں مناسب خوراک بھی فراہم نہیں کی جا رہی ہے اور سڑا کھانا کھلائے جانے کی وجہ سے یہ سیاسی قیدی فوڈ پائیزن جیسےا مراض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
موصوف کارکن نے بحرین کی آل خلیفہ حکومت کے اس قسم کے اقدامات کو سیاسی قیدیوں کے خاموش قتل عام سے تعبیر کرتے ہوئے ان قیدیوں کی نجات کے لئے بھرپور کوششیں کئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔
- ۱۸/۰۷/۰۴