ٹرمپ پونگ یانگ میں امریکی کٹھ پتلی قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے
ڈینس اٹلر:
نیوزنور03 جولائی /بین الاقوامی امور کے ایک امریکی ماہر کے مطابق موجودہ واشنگٹن انتظامیہ کا ارادہ ویت نام کی طرح شمالی کوریا کو اپنے تسلط میں لانا ہے تاہم امریکہ اسطرح کی کوششوں میں کبھی کامیاب نہیں ہوپائےگا۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں’’ڈینس اٹلر‘‘نے کہاکہ موجودہ واشنگٹن انتظامیہ کا ارادہ ویت نام کی طرح شمالی کوریا کو اپنے تسلط میں لانا ہے تاہم امریکہ اسطرح کی کوششوں میں کبھی کامیاب نہیں ہوپائےگا۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ انتظامیہ نے نہ صرف جزیرہ نما کوریا کو مکمل طورپر جوہری ہتھیاروں سے آزاد کرانے کا ارادہ رکھتا ہے بلکہ پونگ یانگ کو امریکہ کی کٹھ پتلی حکومت میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھ لیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ویت نام کی طرح امریکہ شمالی کوریا کےساتھ اپنے تعلقات میں بہتری کو چین کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ اوران کی انتظامیہ میں شامل انتہاپسند سوچ کے حامل شخصیات پونگ یانگ مخالف منصوبے میں ہر گز کامیاب نہیں ہونگے۔
12 جون کو سنگا پور میں ایک امریکی صدر اور شمالی کوریا کےسربراہ کم جان اون کے درمیان تاریخی ملاقات میں ایک جامع معاہدے پر دستخط ہوئے جس میں جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے مکمل طورپر پاک کرنے کا اعادہ کیاگیا ۔
امریکی تجزیہ کار ڈینس اٹلر نےپونگ یانگ اورواشنگٹن کے درمیان مستقبل میں شمالی کوریا کے جوہری معاہدے تک پہنچنے کے امکانات کے بارے میں کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان اسطرح کا معاہدہ ابھی ناممکن ہے کیونکہ شمالی کوریا کی قیادت اورعوام عالمی معاہدوں کی امریکہ کی طرف سے وعدہ خلافیوں سے پوری طرح آگاہ ہے۔