صدر روحانی کی یورپی میزبانی امریکہ کیلئے واضح پیغام ہے
سابق امریکی سفیر:
نیوزنور02جولائی/شمالی اوقیانوس کی دفاعی اتحاد تنظیم نیٹومیں سابق امریکی سفیرنے کہاہے کہ ایرانی صدر کا آئندہ آسٹریا اور سوئٹزر لینڈ کا دورہ ڈونالڈ ٹرمپ کے لئے واضح پیغام ہے جس کا مقصد ایران کو تنہا کرنے کی پالیسی کا مقابلہ اور جوہری معاہدے کو بچانا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق شمالی اوقیانوس کی دفاعی اتحاد تنظیم نیٹومیں سابق امریکی سفیرنے ’’رابرٹ ایڈورڈز ہنٹر‘‘نے کہاکہ ایرانی صدر کا آئندہ آسٹریا اور سوئٹزر لینڈ کا دورہ ڈونالڈ ٹرمپ کے لئے واضح پیغام ہے جس کا مقصد ایران کو تنہا کرنے کی پالیسی کا مقابلہ اور جوہری معاہدے کو بچانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر روحانی کا آئندہ یورپی ممالک کا دورہ ایک مؤثر کوشش ہوگی جس سے ایران کو تنہا کرنے کی پالیسی کا مقابلہ کیا جائے گا اور اس کے ساتھ جوہری معاہدے کو ختم ہونے سے بھی بچایا جائے گا۔
سابق امریکی سفیر نے کہا کہ یورپ کے لئے ایران جوہری معاہدے کو اسٹریٹیجک اورسیکورٹی اہمیت حاصل ہے اور ڈاکٹر روحانی کے آئندہ آسٹریا اور سوئٹزر لینڈ کے دوروں کا اصل مقصد خطے میں ایران مخالف امریکی مہم جوئی کو ناکام بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی نظر میں یورپی ممالک کی یہ کوشش ہوگی کہ وہ ایران کو تنہا کرنے کی امریکی پالیسی کو کامیاب نہ ہونے دیں اور شاید آسٹریا اورسوئٹزر لینڈ کی خواہش ہے کہ وہ ایرانی مارکیٹ تک رسائی کے لئے مستقل طور پرجد و جہد کریں۔
انہوں نے کہا کہ ایران یورپ کے ساتھ اچھے تجارتی تعلقات کا خواہاں ہے جبکہ جوہری معاہدے کے خاتمے سے یورپ اورپوری دنیا کو سنگین خطرات کا سامنا ہوگا جبکہ اس صورتحال سے شام کے مسئلے کو بھی حل کرنے کے امکانات کم ہوں گے۔
رابرٹ ہنٹر نے مزید کہا اگر سعودی عرب،ناجائز صہیونی ریاست اور متحدہ عرب امارات ایران جوہری معاہدے کو ختم کرنے اور ایران میں نظام کی تبدیلی کے لئے امریکہ کو بطور آلہ کار استعمال کریں گے تو خطے میں بڑے پیمانے پر بدامنی دیکھنے کو ملے گی۔
یاد رہے کہ صدر اسلامی جمہوریہ ایران ڈاکٹر حسن روحانی آسٹریا اور سوئٹزر لینڈ کی قیادت کی دعوت پر جلد ان ممالک کا دورہ کریں گے۔
واضح رہے کہ جوہری معاہدے سے امریکی علحٰیدگی کے بعد صدر روحانی کا یہ یورپ کا پہلا دورہ ہوگا۔