علمائے اسلام اور مِلت اسلامیہ حج کے حوالے سے علمائے تیونس کی دعوت پر لبیک کہیں
لبنانی اہلسنت عالم دین:
نیوزنور02جولائی/لبنان کے ایک اہلسنت عالم دین اورعلمائے استقامت یونین کے سینئر رکن نےمناسک حج کے انتظامات میں آل سعود کی نااہلی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے علمائے اسلام اور ملت اسلامیہ سے حج پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیاہے ۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق لبنانی اہلسنت عالم دین اورعلمائے استقامت یونین کے سینئر رکن ’’شیخ صهیب حبلی ‘‘نے مسجد حضرت ابراهیم علیہ السلام صیدائے لبنان میں تقریر کرتے ہوئے علمائے اسلام اور ملت اسلامیہ سے درخواست کی کہ وہ حج پر پابندیاں لگائے جانے کے حوالے سے علمائے تیونس کی دعوت پر لبیک کہیں ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت آل سعود جو کہ اپنے آپ کو خادمین حرمین شریفین کے نام سے موسوم کرتے ہیں نےحج جیسی عظیم عبادت کو الہٰی مضامین سے باہر اور حج ابراہیمی کو عبادت و اطاعت کی حقیقت سے دور کردیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وہابیت شعائر ایمان اور اہداف کو کم رنگ کرنے میں کوشاں ہے اگر چہ خداوند متعال نے بیت الله الحرام کو لوگوں کے لئے بیت امن قرار دیا ہے مگر اب وہاں امنیت نہ رہی اور حج بھی اصلاح نفس کے بجائے لوگوں کے منفعت کا وسیلہ بن چکا ہے ۔
سرزمین لبنان کے اس عالم دین نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ایام حج کی درآمد ان لوگوں کے جیب میں ڈالی جارہی ہیں جو یمن اور شام میں بے گناہوں کا قتل عام کرنے اور جنگ افروزی میں مصروف ہیں ۔
موسوف اہلسنت عالم دین نے کہا کہ خداوند متعال راضی نہیں ہے کہ کوئی مسلمان اپنے مسلمان بھائی کے قتل عام میں کسی بھی عنوان سے شریک اور سہیم ہو ۔
انہوں نے شامی شہریوں کی اپنے وطن واپسی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لبنان میں امنیت اور ملکی ثبات کے قیام کے حوالے سے لبنانی حکمرانوں کی کوششوں کو سراہا ۔
شیخ حبلی نےمزید فلسطینیوں کی حمایت کو ضروری امر قرار دیتے ہوئےکہاکہ لبنانی حکام نے ان مظلوموں کی حمایت کرکے اپنے دینی اور انسانی وظیفہ پر عمل کیا کہ جو لائق تحسین عمل ہے ۔
- ۱۸/۰۷/۰۲