نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود


بحرینی تجزیہ کار:

نیوزنور02 جولائی/ایک معروف بحرینی تجزیہ کار نے کہا ہے کہ  بحرین میں انسانی حقوق کی صورتحال  بدسے بدتر ہوتی جارہی ہے اور  ملک کی موجودگی صورتحال انتہائی خطرناک ہے۔

عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق’’جنرل فیروز‘‘نے ایک انٹرویو میں کہاکہ  بحرین میں انسانی حقوق کی صورتحال  بدسے بدتر ہوتی جارہی ہے اور  ملک کی موجودگہ صورتحال انتہائی خطرناک ہے۔

انہوں نے کہاکہ آل خلیفہ رژیم ملک میں بدترین انسانی حقوق کی پامالیوں میں ملوث ہے اورانسانی حقوق کونسل اور تمام انسانی حقوق ادارے اس بات کی تصدیق کرچکے ہیں  کہ یہ آمر رژیم بے گناہ عام شہریوں کا قتل عام،شہریوں کی شہریت  سلب کرنے اور ملک کی آبادیاتی ہیت کو بدلنے میں مصروف ہے۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ڈکٹیٹر آل خلیفہ رژیم کے مؤقف میں تبدیل کا کوئی امکان نہیں ہے ۔

انہوں نے کہاکہ بحرین ڈکٹیٹر آل خلیفہ حکومت بحرینی عوام کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن جاری رکھتے ہوئے ان کی آواز کو دبانے کی کوشش کررہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ڈکٹیٹر آل خلیفہ شاہی خاندان کا ناپاک وجود سعودی واماراتی کی مالی امداد اور امریکہ ،برطانیہ اورفرانس کے فوجی اورسیاسی حمایت پر ٹکا ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر سعودی ا وراماراتی رژیم نے  بحرین پر ناجائز قبضہ نہ کیاہوتا تو آل خلیفہ رژیم  بحرینی عوام کی  کےسامنے گھٹنے ٹیک چکی ہوتی ۔

انہوں نے کہاکہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے مومنین اورمظلوموں سے فتح کا وعدہ کیا ہے اور بحرینی عوام آل خلفیہ ڈکٹیٹر حکومت کےسقوط تک اپنی انقلابی تحریک کو جاری رکھے گی۔

انہوں نے کہاکہ بحرینی عوام امریکہ ،اسرائیل وسعودی عرب  کے کٹھ پتلی حکومت کے خلاف گذشتہ ساڑھے سات سالوں سے  اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں اورجب تک ہمارے مطالبات پوری نہیں ہوتے اورجب تک آل خلیفہ کا سقوط نہیں ہوتا ہماری انقلابی تحریک جاری رہےگی۔

واضح رہے کہ بحرین میں  فروری 2011ء سے  عوامی انقلابی تحریک جاری ہے اوراس ملک کی عوام  ملک پر  مسلط خاندانی آمریت  کے خاتمےکا مطالبہ کررہے ہیں۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی