عراق میں مصر کی طرز پر فوجی بغاوت کا امریکی منصوبہ شکست سے دو چار ہے
عراقی عسکری ماہر:
نیوزنور30/عراق کے ایک عسکری ماہر نے ٹرمپ کی علاقائی پالیسیوں پر انہیں ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اور عرب حکمرانوں کے کٹھ پتلی امریکی صدر عراق میں اسلامی جمہوریہ ایران کا اثرورسوخ کا مقابلہ کرنے کیلئے عراق میں مصر کی طرز پر فوجی کودتا کا منصوبہ رکھتے ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’وفیق السامرائی‘‘نے ٹرمپ کی علاقائی پالیسیوں پر انہیں ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اور عرب حکمرانوں کے کٹھ پتلی امریکی صدر عراق میں اسلامی جمہوریہ ایران کا اثرورسوخ کا مقابلہ کرنے کیلئے عراق میں مصر کی طرز پر فوجی کودتا کا منصوبہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ نے عراق سمیت خلیجی ریاستوں کے اربوں ڈالرس پر ڈاکہ ڈالا ہے تاہم عراق میں اس کے خواب چکنا چور ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ نہ صرف عراق بلکہ علاقے میں امریکہ کی پوزیشن کافی کمزور ہے عراق کے تیل کو ہڑپنے کا ٹرمپ کا منصوبہ بھی ناکام ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ نے شام سے اپنی فوجیوں کے انخلاء کے بارے میں نہ صرف سعودی عرب کے کہنے پر اپنا مؤقف تبدیل کیا ہے بلکہ عراق اور شام کے تیل پر ان کی لالچی نظریں گھڑی ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ عراق میں مصر کے طرز فوجی بغاوت کی سازشیں کرتا رہا ہے لیکن عراق کی صورتحال مصر سے مختلف ہے یہاں کے سیاسی نظام نے اکثر میدانوں میں فوجی لیڈران کے کردار کو محدود کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ عراق میں ایرانی اثرورسوخ کو امریکہ نے محدود کرنے کیلئے اپنی تمام صلاحیتیں بروئےکار لائی ہیں تاہم وہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکا ہے۔
انہوں نے کہاکہ میرا ماننا ہے کہ امریکہ عراق اورعلاقے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اثرورسوخ کو محدود کرنے کیلئے اپنے وسائل ضائع کررہا ہے۔
- ۱۸/۰۶/۳۰