ایران جیسے اہم پڑوسی ملک کے کیساتھ تجارتی لین دین کم کرنا غیر دانشمندی ہوگی
ترک وزیر خارجہ:
نیوزنور30جون/ترک وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ باہمی تجارتی سرگرمیوں میں کمی نہیں لائے گا اور نہ ہی اس حوالے سے امریکی دباؤ سے متاثر ہوگا۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ترک وزیر خارجہ ’’مولود چاووش اوغلو‘‘ نے کہا کہ اگر امریکی اقدامات کا مقصد خطے میں قیام امن و استحکام کو مضبوط بنانا ہے تو ہم ان کے ساتھ ہیں مگر یہ ضروری نہیں کہ ترکی امریکہ کے ہر مطالبے کا ساتھ دے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمارا اہم پڑوسی ملک ہے جس کے ساتھ ہمارے اچھے تجارتی تعلقات ہیں لہذا ہم دوسرے ممالک کی ایماء پر ایران کے ساتھ تجارتی تعاون کو کم نہیں کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ ترکی کی توانائی اتھارٹی کے مطابق ترکی رواں سال کے پہلے چار مہینوں میں اپنی 55 فیصد خام تیل کی ضروریات کو ایران کے ذریعے پورا کیا ہےسرکاری اعداد و شمار کے مطابق، ترکی نے اسی دوران ایران سے 30 لاکھ بیرل خام تیل درآمد کیا ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے اس سے پہلے کہاتھا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ باہمی تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر سے 30 ارب ڈالر تک بڑھانے کا خواہاں ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ نے حالیہ دنوں دنیا کے تمام ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نومبر تک ایران کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات کو ختم کرنے کے علاوہ ایرانی تیل برآمدات کو بند کریں۔