سعودی عرب سے منسلک وہابی دہشتگردوں کے حملوں کا دنیا بھر میں سلسلہ جاری/ ایک سال کے دوران 10 ہزار سے زائد بچے ہلاک یا معذور
اقوام متحدہ کی چلڈرن اینڈ آرمڈ کنفلیکٹ تنظیم:
نیوزنور29جون/اقوام متحدہ کی چلڈرن اینڈ آرمڈ کنفلیکٹ تنظیم نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ سن 2017 کے دوران وہابی دہشتگردوں نے مختلف حملوں میں 10 ہزار سے زائد بچوں کو ہلاک یا معذور کردیا جب کہ 8 ہزار بچوں کو دہشتگردی کے واقعات میں استعمال کیا گیا۔
عالمی اردوخبر رساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی چلڈرن اینڈ آرمڈ کنفلیکٹ تنظیم ’’ (CAAS)‘‘کی طرف سے جاری کردی بچوں کے بارے میں سالانہ رپورٹ کے مطابق سن 2017 کے دوران وہابی دہشتگردوں نے مختلف حملوں میں 10 ہزار سے زائد بچوں کو ہلاک یا معذور کردیا جب کہ 8 ہزار بچوں کو دہشت گردی کے واقعات میں استعمال کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق خانہ دہشتگردی کے واقعات میں بچوں کی ہلاکتوں اور معذوری کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے گزشتہ برس 2017 میں دنیا کے 20 مختلف ممالک میں مسلح تنازعات کی زد میں آ کر 10 ہزار سے زائد بچے ہلاک یا معذور ہوگئے ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق ان میں زیادہ تر بچے شام، یمن اور افغانستان میں ہلاک اور معذور ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق بچوں کی ہلاکتوں کی وجہ دہشتگردوں کا مسلسل اسپتالوں اور اسکولوں کو نشانہ بنانا ہے جس میں 2016 کے مقابلے میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
علاوہ ازیں گزشتہ برس بچوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کے 21 ہزار سے زائد واقعات ریکارڈ کئے گئے جب کہ 8 ہزار سے زائد بچوں کو وہابی دہشتگرد گروہوں نے اپنی مسلح جدوجہد کے لیے استعمال کیا۔
رپورٹ کے مطابق سوڈان، عراق، شام، یمن اور افغانستان میں بچوں کے بنیادی انسانی حقوق کی صورتِ حال نہایت تکلیف دہ ہےیمن میں سعودی عرب کے دہشتگردانہ ہوائی حملوں میں ہزاروں بچے لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ سعودی عرب سے منسلک وہابی دہشتگردوں کے حملوں کا دنیا بھر میں سلسلہ جاری ہے۔