امریکی سفارتخانے کی مقبوضہ القدس منتقلی مشرق وسطیٰ میں امریکی تسلط کے زوال کی علامت ہے
برطانوی صحافی:
نیوزنور29جون/برطانیہ کے ایک معروف صحافی وبین الاقوامی امور کے ماہر نے ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے امریکی سفارتخانے کو القدس یروشلم منتقل کرنے کے اشتعال انگیز اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ صیہونیوں کا سب سے بڑا حامی ہے اورٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے اس طرح کا اقدام علاقے میں امریکی واثرورسوخ کے زوال کی علامت ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’رابرٹ کارٹر‘‘نے ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے امریکی سفارتخانے کو القدس یروشلم منتقل کرنے کے اشتعال انگیز اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ صیہونیوں کا سب سے بڑا حامی ہے اورٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے اس طرح کا اقدام علاقے میں امریکی واثرورسوخ کے زوال کی علامت ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ ٹرمپ کی قیادت میں ہر مسئلے پر غاصب صیہونی رژیم کی حمایت کررہا ہے جسے امریکہ کے مسلم ممالک کےساتھ تعلقات متاثر ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ انتظامیہ کی صیہونی نواز پالیسی مشرق وسطیٰ علاقے میں امریکی بالادستی کے زوال پر منتج ہوگی۔
انہوں نے اسرائیل فلسطین تنازعے کے تئیں سعودیہ کی پالیسی اورصیہونی رژیم کے ساتھ اس کے خفیہ تعلقات کے بارے میں کہاکہ سعودی حکام اسرائیل کےساتھ کئی وجوہات کی بنا پر صیہونی رژیم کےساتھ اپنے تعلقات کو توسیع دینے کو کوشاں ہے جن میں سے ایک عالم اسلام کا سب سے طاقتور ترین ملک ایران کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے صیہونی رژیم کے ہاتھوں فلسطینیوں کے بہیمانہ قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف صحافی غیر مسلح مظاہرین کوجارحیت کا نشانہ بنایا جارہا ہے بلکہ خواتین اوربچے اسرائیل بربریت شکار ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ صیہونی رژیم کی وحشیانہ کاروائیوں پر عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے اگرچہ بعض عالمی ادارے اورچند اسلامی ممالک اسرائیلی جرائم کی مذمت کرتے ہیں تاہم یہ ناکافی ہے فلسطینیوں کی دہائیوں سے اسرائیل کے ہاتھوں نسل کشی کسی بھی صورت میں قبول نہیں ۔
- ۱۸/۰۶/۲۹