اگر شام کی شکایتوں پر توجہ دی جاتی تو آج صرف مشرق وسطیٰ ہی نہیں بلکہ پوری دنیا دہشتگردی سے آزاد ہوتی
اقوام متحدہ میں تعئنات شامی مندوب:

نیوزنور28جون/اقوام متحدہ میں تعئنات شامی مندوب نے کہا ہے کہ اگر گذشتہ سات برسوں سے شامی حکومت کی شکایتوں پر توجہ دی جاتی تو آج ہم دہشتگردی پر قابو پا چکے ہوتے اور اگردنیا کے ایک سو ایک ممالک سے شام میں دہشتگردوں کو بھیجنے کی مذمت ہوتی تو آج ہم دہشتگردی کو پوری طرح شکست دے چکے ہوتے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں تعئنات شامی مندوب’’بشار الجعفری‘‘ نے انسداد دہشتگردی سے متعلق ہوئے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اگر گذشتہ سات برسوں سے شامی حکومت کی شکایتوں پر توجہ دی جاتی تو آج ہم دہشتگردی پر قابو پا چکے ہوتے اور اگردنیا کے ایک سو ایک ممالک سے شام میں دہشتگردوں کو بھیجنے کی مذمت ہوتی تو آج ہم دہشتگردی کو پوری طرح شکست دے چکے ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ اگر گذشتہ سات برسوں سے شامی حکومت کی شکایتوں پر توجہ دی جاتی تو آج ہم دہشتگردی پر قابو پا چکے ہوتے۔
شامی مندوب نے کہا کہ گذشتہ برسوں کے دوران شام کو سب سے زیادہ طرح طرح کی دہشتگردی کا سامنا رہا ہے۔
موصوف مندوب نے کہا کہ ایسے ہزاروں غیر ملکی دہشتگرد عناصر کو جنہیں خود ان کے ہی ملکوں کی خفیہ ایجنسیوں نے خطرناک قرار دے رکھا تھا ان ملکوں کی حکومتوں نے انہیں عراق اور شام میں آنے سے نہیں روکا۔
بشار الجعفری نےمزید کہا کہ ستم ظریفی تو یہ ہے کہ ان حکومتوں نے شام میں غیرملکی دہشتگردوں کو اعتدال پسند مخالفین یا مجاہدین کا نام دیا لیکن جب یہی عناصر اپنے ملکوں کو لوٹتے ہیں تو انہیں دہشتگرد قرار دیا جاتا ہے۔
- ۱۸/۰۶/۲۸