اُمت مسلم کے اتحاد سے ہی اسرائیل ،سعودی عرب اور دیگر سرکش طاقتوں کی جارحیت کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے
قائد ملت جعفریہ پاکستان:
نیوزنور27جون/قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا ہےکہ یمن کی حالیہ کشیدہ صورتحال میں مصالحت کا کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ اس وقت مشرق وسطیٰ کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے ۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان’’ حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی‘‘نے کہا کہ یمن کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے مسئلہ یمن طویل انسانی بحران میں تبدیل ہوچکا ہےاور موجودہ صورتحال میں غیر جانبدار رہتے ہوئے تمام مسلم و عرب ممالک کو مل کر مسئلہ کوحل کرانے کےلئے کردار ادا کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یمنی بحران متعلقہ حکومتوں اور اُمت مسلمہ کے مفاد میں نہیں اور مشرق وسطیٰ سمیت اسلامی دنیا میں امن کےلئے ضروری ہے کہ باہمی تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرتے ہوئے مسئلہ فلسطین کےلئے ٹھوس اقدامات اُٹھائے جائیں اور اسی اتحاد کے ذریعے اسرائیل کی سرکشی، جارحیت ،سازشوں اور اسرائیل کے ساتھ سودا بازی کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایک عرصہ سے توجہ دلا رہے ہیں کہ اُمت واحدہ کے قرآنی تصور کو عملی شکل دے کر اس کے تحت مسائل کو حل کرنے کےلئے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ یمن کی حالیہ کشیدہ صورتحال میں مصالحت کا کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ اس وقت مشرق وسطیٰ کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے یمن کا طویل بحران ایک بڑے انسانی بحران میں تبدیل ہوتا جارہاہے جس پر تمام سنجیدہ حلقوں اور باشعور افراد کو گہری تشویش اور پریشانی لاحق ہے۔
موصور قائد نے زور دیتے ہوئے کہاکہ کبھی بھی مہذب دنیا میں مسائل جنگ و جدل یا محاذ آرائی سے حل نہیں ہوتے بلکہ اس کےلئے موزوں مذاکرات اور باہمی گفت و شنید کا بندوبست کیا جاتاہے یمن کے حالات بھی اس بات کے متقاضی ہیں کہ معاملے کا سیاسی حل تلاش کیا جائے یہی تمام متعلقہ حکومتوں ، ممالک اور اُمت مسلمہ کے مفاد میں ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ایک کے بعد دوسرا مسئلہ اسلامی دنیا میں اس لئے اُبھارا جاتاہے تاکہ اسلامی ممالک کبھی مستحکم نہ ہوسکے مشرق وسطیٰ میں مسائل کی بنیاد مسئلہ فلسطین ہے اور وہ اسی صورت حل ہوسکتاہے جب دیگر باہمی مسائل گفت و شنید سے طے کئے جائیں ۔
انہوں نے کہاکہ اُمت مسلمہ کے بہترین اتحاد کے ذریعے ہی اسرائیل کی سرکشی، جارحیت اور سازشوں کا نہ صرف خاتمہ کیا جاسکتاہے بلکہ فلسطین اور القدس کی آزادی، فلسطینی عوام کو حقوق کی فراہمی اور اسرائیل کے ناجائز ،غیر قانونی تسلط و قبضے کا خاتمہ بھی ممکن ہے اور اتحاد اُمت سے بھی اسرائیل کے ساتھ سودا بازی کے تمام امکانات معدوم ہوجائیں گے اور اسلامی دنیا بھرپور قوت و جراءت سے اپنے مسائل حل کرسکے گی۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہاکہ ہمارا نظریہ اور مؤقف واضح اور دوٹوک ہے کہ اسلامی دنیا اپنے مسائل باہمی گفت و شنید سے حل کرے ۔
حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے مزید مسلم ممالک کی نمائندہ او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اب خواب غفلت سے بیدار ہو اور امہ کے اتحاد کےلئے میدان عمل میں آئے کیونکہ یہ پلیٹ فارم بنابھی اسی مقصد کےلئے تھا جبکہ دیگر نمائندہ تنظیموں کو بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔
- ۱۸/۰۶/۲۷