امریکی عدالتیں ڈونلڈ ٹرمپ کی ہم نوالہ و ہم پیالہ
رپورٹ:
نیوزنور27جون/امریکی سپریم کورٹ نے ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلم ممالک پر سفری پابندی عائد کرنے کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے اس بات کا ثبوت فراہم کیا ہے کہ وہ بھی ڈونالڈ ٹرمپ کا ہم نوالہ ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی سب سے بڑی عدالت نے ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلم ممالک پر لگائی جانے والی سفری پابندیوں کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے اسے برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے امریکی سپریم کورٹ کے 5 میں سے 4 ججز نے ٹرمپ انتظامیہ کے حق میں فیصلہ دیکر ثابت کر دیا کہ امریکی عدالتیں بھی جنگی جنون کے حامل صدر ٹرمپ کی ہم پیالہ ہیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ کے چیف جسٹس جان روبرٹس نے ڈونالڈ ٹرمپ کے صدارتی حکم نامے کے خلاف دائر کی جانے والی درخواستوں کو مسترد کردیا جس میں کہا گیا تھا کہ اس فیصلے سے مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک برتا گیا یا پھر امریکی صدر کے پاس یہ اختیار نہیں کہ وہ یہ فیصلہ لے سکیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکی چیف جسٹس نے احتیاط برتتے ہوئے ٹرمپ کے مہاجرین اور بالخصوص مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات کی تائید نہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کی اس پالیسی کے مؤثر ہونے کے حوالے سے ہم کچھ نہیں کہہ سکتے ہیں۔
واضح رہے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ سال ابتدائی طور پراپنے ایک متنازع فیصلے میں مسلم اکثریتی ممالک ایران، یمن، شام، صومالیہ، چاڈ اور لیبیا کے باشندوں پر امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد کی تھی بعد ازاں اس فہرست میں شمالی کوریا اور وینزویلا کو بھی شامل کیا گیا تھا۔
6 مسلم ممالک پر 90 روز کے لیے سفری پابندی کے فیصلے کو جسے بعد ازاں قانونی شکل دے دی گئی تھی سپریم کورٹ کی ماتحت اپیلیٹ کورٹ نے غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دیاتھا اس صدارتی حکم نامے کے خلاف امریکہ بھر میں مظاہرے کیے گئے اور بعد ازاں ٹرمپ انتظامیہ نے اس عدالتی فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا جس نے ابتدائی طور پر سفری پابندی کو جزوی طور پر بحال کیا تھا۔
- ۱۸/۰۶/۲۷