یمن کے قیامت خیز انسانی المیہ پر اقوام متحدہ کی خاموشی شرمناک ہے
جلال فیروزی:

نیوز نور26 جون/ایک معروف ایرانی تجزیہ کار وبین الاقوامی امور کے ماہر نے یمن میں قیامت خیز انسانی المیہ پر اقوام متحدہ جیسے عالمی ادارے کی خاموشی کو شرمناک قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ ادارے کو شیطان بزرگ امریکہ نے عرب دنیا کے اس غریب ترین ملک میں موجودہ بحران کوحل کرنے میں کسی نہ کسی طرح کا کردار ادا کرنے سے روکے رکھا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں ’’جلال فیروز‘‘نے یمن میں قیامت خیز انسانی المیہ پر اقوام متحدہ جیسے عالمی ادارے کی خاموشی کو شرمناک قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ ادارے کو شیطان بزرگ امریکہ نے عرب دنیا کے اس غریب ترین ملک میں موجودہ بحران کوحل کرنے میں کسی نہ کسی طرح کا کردار ادا کرنے سے روکے رکھا ہے۔
انہوں نے کہاکہ یمن میں جو کچھ بھی ہورہا ہے ایک انسانی المیہ ہے اس ملک کی مظلوم عوام تک امدادی سازوسامان پہنچانے کے راستے الحدیدہ کو سعودی اوراس کے مغربی و عرب اتحادیوں کی طرف سے جارحیت کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کو یمن میں بچوں ،خواتین اور نوجوان وبزرگ لوگوں کے سعودی جارحین کے ہاتھوں قتل عام کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔
موصوف تجزیہ نگار نے کہاکہ سعودی عرب کی جارحیت کے نتیجے میں ہزاروں لوگ بے گناہ مارے جاچکے ہیں اور صورتحال ہر دن گذرنے کےساتھ بد سے بدتر ہوتا جارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کچھ روز قبل یمن میں سعودی جارح فورسز کی طرف سے شادی کی تقریب پر ہولناک حملہ کیاگیا جس کا اقوام متحدہ نے کسی بھی طرح کا نوٹس نہیں لیا۔
انہوں نے کہاکہ ہم اقوام متحدہ کی اس طرح کی مجرمانہ خاموشی اورناتوانی کی پرزورالفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ بدھ کو متحدہ عرب امارات اورسعودی عرب کی اتحادی فورسز نے یمن کی اسٹریٹجک اہمیت کی حامل بندرگاہ الحدیدہ جہاں 6 لاکھ یمنی آباد ہیں اورجہاں سے پورے یمن کو خوراک اورادویات سپلائی ہوتی ہے جس کی وجہ سے اس بندرگاہ کو یمن کی لائف لائن کہاجاتا ہے پرحملہ کردیا ۔
رواں برس ہونے والے حملوں میں یہ سب سے تباہ کن حملہ قراردیا جارہا ہےاس جارحیت کے بعداقوام متحدہ سمیت کچھ سرکاری اورغیر سرکاری تنظیموں یہاں تک ریڈ کراس نے اپنی رضاکارتنظیموں کو علاقے سے نکال لیا ہے جو یمن میں امدادی کام کررہے ہیں۔
واضح رہےکہ یمن پر سعودی عرب کے وحشیانہ جرائم کی عالمی سطح پر مذمت کی جا رہی ہے لیکن آل سعود حکومت، عالمی برادری کے احتجاج کی پرواہ کئے بغیر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے یمن کے عوام کی انقلابی تحریک کو کچلنے اور معزول صدر منصور ہادی کو دوبارہ اقتدار میں لانے کے بہانے یمن پر جارحانہ حملے شروع کئے تھے۔
ادھر یمن سے موصلہ رپورٹوں کے مطابق یمنی فوج اورعوامی رضاکا رفورسز نے سعودی عرب کی جنگی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت کے جواب میں جنوبی سعودی عرب میں جیزان میں واقعہ الفیصل میں فوجی مرکز کو بدر نامی بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنایا ہے جس میں کئی سعودی فوجی ہلاک وزخمی ہوگئے ہیں۔
- ۱۸/۰۶/۲۶