شامی حکومت پر کیمیائی حملوں کا مغربی الزام شام پر لشکر کشی کا بہانہ ہے
شامی صدر:
نیوزنور26جون/شام کے صد ر نے ایک بار پھر کیمیائی حملوں کے الزامات کو سختی کے ساتھ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیمیائی حملوں کا الزام شام پر حملے کا بہانہ ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق شامی ’’صدر بشار الاسد‘‘نےایک بار پھر کیمیائی حملوں کے الزامات کو سختی کے ساتھ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیمیائی حملوں کا الزام شام پر حملے کا بہانہ ہے۔
انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ شام کے پاس کیمیائی ہتھیار موجود نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شامی حکومت پر کیمیائی حملوں کا مغربی الزام شام پر لشکر کشی کا جواز پیش کرنے کے لیے رچایا جانے والا ایک ڈرامہ ہے۔
صدر بشارالاسد نےمزید کہا کہ جب بھی دہشتگردوں کو شام میں شکست ہونے لگتی ہے شام کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا ڈرامہ رچایا جاتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکہ ،برطانیہ اور فرانس پر مشتمل شیطانی مثلث نے کیمیائی حملوں کا الزام لگا کر چودہ اپریل کو شام پر ایک سو سے زائد میزائل داغے تھے۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
- ۱۸/۰۶/۲۶