یمن کے مقاومتی میزائلوں نے جارح ممالک اوراسکے اتحادیوں میں خوف وہراس پیدا کردیا ہے
عبدالباری اتون:
نیوزنور25 جون/بین الاقوامی امور کے ماہر اورروزنامہ رائے الیوم کے مدیر اعلیٰ نے برطانوی دفتر خارجہ کی طرف سے متحدہ عرب امارات کے اپنے شہریوں کو ایڈوائزری جاری کئے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لندن حکومت اس بات سے آگاہ ہے کہ یمنیوں کے مقاومتی میزائل ابوظہبی اوردوبئی کو بھی نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ’’عبدالباری اتوان‘‘نے برطانوی دفتر خارجہ کی طرف سے متحدہ عرب امارات کے اپنے شہریوں کو ایڈوائزری جاری کئے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لندن حکومت اس بات سے آگاہ ہے کہ یمنیوں کے مقاومتی میزائل ابوظہبی اوردوبئی کو بھی نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ برطانوی حکومت کی طرف سے اپنے شہریوں کو ایڈوائزی جاری کرنا دقیق سیکورٹی انٹلی جنس پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسطرح کی ایڈوائزی یقینی طورپر متحدہ عرب امارات کے حکام کو ناگوار گذرے گی اور متحدہ عرب امارات پر اس کے سیکورٹی اوراقتصادی اثرات مرتب ہونگے۔
انہوں نے کہاکہ اسطرح کے ایڈوائزی کو یمن کے ا لحدیدہ صوبے میں خونریز معرکے کے بعد جاری کی گئی ہے جسے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانوی حکومت جانتی ہے کہ حدید ہ میں جاری لڑائی محض یمن تک ہی محدود نہیں رہنے والی ہے۔
اطوان نے کہاکہ حدیدہ پر سعودی عرب کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں یمن کے مقاومتی میزائل سے یقینی طورپر اب متحدہ عرب امارات کے شہریوں کو نشانہ بنایا جائےگا۔
واضح رہےکہ یمن پر سعودی عرب کے وحشیانہ جرائم کی عالمی سطح پر مذمت کی جا رہی ہے لیکن آل سعود حکومت، عالمی برادری کے احتجاج کی پرواہ کئے بغیر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے یمن کے عوام کی انقلابی تحریک کو کچلنے اور معزول صدر منصور ہادی کو دوبارہ اقتدار میں لانے کے بہانے یمن پر جارحانہ حملے شروع کئے تھے۔
- ۱۸/۰۶/۲۵