علاقائی رجعتی حکومتیں اپنے تخت وتاج کو بچانے کیلئے ایران مخالف امریکہ وصیہونی رژیم کے شیطانی مثلث میں شامل ہوئے ہیں
قطری یونیورسٹی پروفیسر:
نیوزنور23 جون/قطری یونیورسٹی کے ایک معروف پروفیسر نے کہا ہے کہ سعودی عرب ،متحدہ عرب امارات ،بحرین اورمصر اپنے تخت وتاج کو بچانے کیلئے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف شیطان بزرگ امریکہ اورصیہونی رژیم میں شامل ہوئے ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’علی الحیل‘‘نےکہاکہ سعودی عرب ،متحدہ عرب امارات ،بحرین اورمصر اپنے تخت وتاج کو بچانے کیلئے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف شیطان بزرگ امریکہ اورصیہونی رژیم میں شامل ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب ،متحدہ عرب امارات ،بحرین اورمصر کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ ترکی اورایران جیسے عالم اسلام کے اہم ترین ممالک قطر کےد وست اسلامی جمہوریہ ایران کو اپنا قریبی دوست سمجھتے ہیں اور ہمارا ماننا ہے کہ اسرائیل،عرب دنیا اور اسلام کا ازلی اورسب سے بڑا دشمن ہے۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب جیسی رجعتی حکومت کو قطر کے داخلی معاملات میں مداخلت کرنے کا کوئی حق نہیں ہےاسلامی جمہوریہ ایران کےساتھ ہمارے تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ قطر اسلامی جمہوریہ ایران کو دشمن نہیں بلکہ اپنا دوست سمجھتا ہے ہمارا اوردنیا بھر کے تمام مسلمانوں کا دشمن اسرائیل ہے۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب،متحدہ عرب امارات ،بحرین اورمصر اسلامی جمہوریہ ایران کو اپنا دشمن اورحماس کو دہشتگرد تنظیم قراردیکر امریکہ واسرائیل کی اسلام دشمن پالیسیوں کی حمایت کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ قطر ہمارا تاریخی ہمسایہ ہے عالم اسلام کے اس طاقتور ترین ملک کےساتھ ہمارے گہرے اوراقتصادی تعلقات ہیں۔
انہوں نے کہاکہ قطر قابض صیہونیوں کے خلاف ہر طرح کی مقاومت کی حمایت کررہا ہے دوحہ غزہ کی مختلف طریقوں سے حمایت جاری رکھے ہوئے ہےکیونکہ یہ پٹی گذشتہ کئی سالوں سے صیہونی دشمن اور مصر کے ظالمانہ محاصرے کا شکار ہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ السیسی کی کٹھ پتلی حکومت فلسطینیوں کے خلاف صیہونی رژیم کی پالیسی کی حمایت کرتی ہے جبکہ قطر کا فلسطینیوں سےمتعلق مؤقف اٹل ہے ہمارا ماننا ہے کہ فلسطین پر اسرائیل کا ناجائز قبضہ ہے اور اس قبضے سے خود کو آزاد کرانے کیلئے فلسطینی قوم کی جدوجہد آزادی کی ہرطرح کی حمایت ضروری ہے۔