علاقے میں پائیدار امن واستحکام کا دروازہ شام سے ہوکر گذرتا ہے
سینئر شامی قانون ساز:
نیوزنور23 جون/شام کے ایک سینئر رکن پارلیمنٹ نے غیر ملکی حمایت یافتہ دہشتگردوں کے خلاف شامی فوج اوراسکے اتحادیوں کی کامیاب مہم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے میں پائیدار امن واستحکام کا دروازہ شام سے ہوکر گذرتا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق’’بوترس مرجانا‘‘نے غیر ملکی حمایت یافتہ دہشتگردوں کے خلاف شامی فوج اوراسکے اتحادیوں کی کامیاب مہم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے میں پائیدار امن واستحکام کا دروازہ شام سے ہوکر گذرتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ ،فرانس ،برطانیہ اوراسکے علاقائی اتحادی منجملہ سعودی عرب ،قطر ،ترکی نے شام میں دہشتگردوں کے ذریعے حکومت دمشق کو گرانے کی ناکام کوشش کی۔
انہوں نے کہاکہ شام میں دنیا بھر کے دہشتگردوں کو جمع کرکے اورانہیں تربیت دےکر ان ممالک نے اقوام متحدہ کی قرارداد2625 کی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے علاقے میں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں دمشق حکومت کے کردار کی سراہنا کرتے ہوئے کہاکہ بعض علاقائی رجعتی حکومتوں کی توسیع پسندانہ پالیسی علاقائی امن واستحکام کیلئے بڑا خطرہ ہے۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔