خلیج سے امریکی افواج کا انخلاء ہوا تو سب سے پہلے سعودی شاہی خاندان کا سقوط ہوگا
مشہور قطری تجزیہ کار:
خلیج سے امریکی افواج کا انخلاء ہوا تو سب سے پہلے سعودی شاہی خاندان کا سقوط ہوگا
نیوزنوریکم مئی/ایک مشہور قطری تجزیہ کارنے سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کے اس بیان کہ اگر امریکا قطر کے تحفظ سے دستبردار ہوجاتا ہے اور وہاں اپنا فوجی اڈا بھی ختم کردیتا ہے تو قطری رژیم کا ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں دھڑن تختہ ہوجائے گاکی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خلیج میں تعینات امریکی فوج کے ہاتھوں سب سےپہلے سعودی حکومت کاخاتمہ ہوگا۔
عالمی اردوخبررساں ادارے‘‘نیوزنور’’کی رپورٹ کے مطابق اپنے ایک ویڈیو بیان میں ‘محلد خالد’ نے سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کے اس بیان کہ اگر امریکا قطر کے تحفظ سے دستبردار ہوجاتا ہے اور وہاں اپنا فوجی اڈا بھی ختم کردیتا ہے تو قطری رژیم کا ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں دھڑن تختہ ہوجائے گاکی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خلیج میں تعینات امریکی فوج کے ہاتھوں سب سےپہلے سعودی حکومت کاخاتمہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں جاری تنازعات کی اصل ذمہ دار سعودی حکومت ہے اسلئے اس کے اخراجات خود ریاض کو پورے کرنے چا چاہیے ۔
انہون نے عادل الجبیر سے مخاطب ہوکر کہاکہ قطر کے حکام دریادل ہیں اگر ٹرمپ نے تمہارے اثاثوں کوختم کردیاہے پھر قطر آپ کی درخواست قبول کرتاہے۔
انہوں نےسعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کے اس بیان کہ اگر امریکا قطر میں اپنا فوجی اڈا ختم کردیتا ہے تو قطری رژیم کا ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں دھڑن تختہ ہوجائے گاکے ردعمل میں کہاکہ خلیج سے امریکی فوج کے انخلاء سے سب سے پہلے سعودی شاہی کاندان کاسقوط ہوگا کیونکہ سعودیہ اسلامی جمہوریہ سے خوفزدہ ہے اور اس حوالے تمہیں امریکہ کی حماہت حاصل ہے لیکن قطر اسلامی جمہوریہ کا قریبی دوست ہے۔
واضح رہے کہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نےاپنے ایک حالیہ بیان میں کہاکہ قطر کو شام میں امریکی فوج کی موجودگی کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔
عادل الجبیر نے کہا کہ قطر کو شام میں اپنی مسلح افواج بھیجنی چاہییں اور اس کو ایسا امریکی صدر کی جانب سے قطر کے تحفظ اور دفاع سے دستبرداری سے قبل کرنا چاہیے۔
انھوں نے مزید کہا ہے کہاگر امریکا قطر کے تحفظ سے دستبردار ہوجاتا ہے اور وہاں اپنا فوجی اڈا بھی ختم کردیتا ہے تو قطری رژیم کا ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں دھڑن تختہ ہوجائے گا۔