اپنی ناکامیوں کا ذمہ دار دوسروں کو ٹھہرانا امریکی حکام کا پسندیدہ مشغلہ ہے
ہیومن راٹس واچ ایگزیکٹو ڈائریکٹر:
نیوزنور22جون/ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کےایگزیکٹو ڈائریکٹر نے امریکہ کی انسانی حقوق سے متعلق پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کھلم کھلا انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی راہ پرگامزن ہے۔عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ’’کینتھ روتھ‘‘ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں امریکی حکومت کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہےکہ اپنی ناکامیوں کا دوسروں کو قصور وار ٹھہرانا امریکی حکومت کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔
انہوں نے امریکہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کونسل کو نکیل ڈالنے کے بجائے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اپنی گمران کن پالیسی ٹھیک کریں۔
انہوں نے کہا کہ اپنی ناکامیوں کا ذمہ دار دوسروں کو ٹھہرانا امریکیوں کی عادت ہے امریکی قیادت جو کچھ کررہی ہے وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں شمار ہوتا ہے۔
انسانی حقوق کے مندوب نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ ملک کی جنوبی سرحد پر پناہ گزینوں کی توہین کررہے ہیں اور امریکہ کی یہ پالیسی انسانی حقوق کے اصولوں کی خلاف ورزی شمار ہوتی ہے۔
روتھ نے مزید کہا کہ امریکی حکومت نے اپنے مخالفین کی تفصیلات جمع کرنے کی دھمکی دی مگر انسانی حقوق کی آزاد تنظیم اس کی حمایت نہیں کی۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز قطر سے عربی میں نشریات پیش کرنے والے الجزیرہ چینل نے ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ میں تعینات امریکی مندوبہ نیکی ہیلی نے انسانی حقوق کی تنظیموں کو مکتوبات ارسال کیے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ امریکہ انسانی حقوق کونسل سے اس لیے باہر ہوا ہے کہ کونسل میں اصلاحات کے لیے اس کی کوششوں میں رخنہ اندازی کی کوشش کی گئی تھی نیکی ہیلی نے کہا تھا کہ امریکہ نے گذشتہ ماہ انسانی حقوق کونسل میں اصلاحات کے لیے ایک قرارداد پیش کی تھی جس میں کونسل میں ترامیم کی سفارش کی گئی تھی مگر کونسل کے رکن ممالک کی طرف سے اس پر کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
- ۱۸/۰۶/۲۲