مظلوم یمنی جیالوں نے جارح قوتوں کو لوہے کی چنے چبوا دئے /الحدیدہ سعودی جارحین کے لئے سب سے بڑا دلدل ثابت ہوگا
انصاراللہ یمن کے سربراہ:
نیوزنور22جون/انصار اللہ یمن کے سربراہ نے کہا ہے کہ جارح افواج اس وقت ہمارے مکمل محاصرے میں ہیں اور جارحین کو پتہ چلے گا کہ الحدیدہ کا علاقہ ان کے لئے اس جنگ کا سب سے بڑا دلدل ثابت ہوگا۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق یمن کی سب سے بڑی سیاسی جماعت انصار اللہ کے سربراہ ’’سید عبدالمالک بدرالدین الحوثی‘‘ نے کہا کہ یمن پر جارحیت کا اصل مقصد اس ملک کے قدرتی ذخائر، پورٹس اور باب المندب پر قبضہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ساحل کا مرکزی اور اسٹریٹجک حصہ ہمارے پاس ہے اور ساحلی علاقے پر وہ اپنی پوری طاقت اور زور سے حملہ آور ہو رہے ہیں لیکن انہیں مسلسل ناکامی کا منہ دیکھنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یمن پر جارحیت میں عربی، امریکی اور یورپی قوتیں شامل ہوچکی ہیں کہ جس میں امریکہ، برطانیہ اور فرانس قابل ذکر ہیں۔
موصوف سربراہ نے کہا کہ مغربی ساحل کا معرکہ دو سال سے جاری ہےیہ صرف ایک ہفتہ قبل شروع کردہ جنگ نہیں اور اس معرکے میں اب تک جارح فورسز کو سخت ہزیمت کا سامنا رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ساحل کے معرکے میں ان کے لئے ہرگزرتا دن پہلے سے زیادہ کٹھن بنتا جا رہا ہے اور آنے والے دنوں میں انہیں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گاہماری فوج اور عوامی رضاکار انتہائی اعتماد کے ساتھ زبردست انداز سے اس معرکے کا سامنا کر رہے ہیں اور مغربی ساحلی علاقے کا اہم اور مرکزی حصے پر یمن کی افواج موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اہل یمن جانتے ہیں کہ یہ معرکہ پورے یمن کے لئے انتہائی اہم ہے جارح افواج یمن کی زمین اور باسیوں پر قبضہ جمانا چاہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الحدیدہ کے پورٹ پر آنے والی ہر کشتی کی چیکنگ ہوتی ہے پھر وہ یمن میں داخل ہو پاتی ہےیںلہذا یہ کہنا کہ پورٹ سے ایرانی میزائل آرہا ہےکھلا جھوٹ ہے۔
عبدالمالک بدرالدین الحوثی نے مزید کہا کہ یمن سے بحیرہ احمر یا باب المندب سے گزرنے والی کسی بھی تجارتی کشتی کو کوئی خطرہ نہیں ہےوہ ان باتوں کو صرف پروپیگنڈے کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔
- ۱۸/۰۶/۲۲