القاعدہ اورداعش کو شکست دینے میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں ہے
سابق امریکی سینٹر:
نیوزنور21 جون/امریکہ کے ایک سابق سینٹر وسیاستدان کے مطابق شام میں سرگرم داعش اور القاعدہ کو شکست دینے میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں ہے واشنگٹن حکومت علاقے میں دہشتگردوں کا قلع قمع کرنے میں دمشق، ماسکو اورایران کے کردار کو نظرانداز کررہی ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق’’رانپال ‘‘نے ایک بیان میں کہاکہ شام میں سرگرم داعش اور القاعدہ کو شکست دینے میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں ہے واشنگٹن حکومت علاقے میں دہشتگردوں کا قلع قمع کرنے میں دمشق، ماسکو اورایران کے کردار کو نظرانداز کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ اپنی عوام کےسامنے یہ دعوے کررہی ہے کہ شام میں اس کی موجودگی کا مقصد القاعدہ اوردیگر دہشتگرد گروہوں کہ جو امریکہ کی قومی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں کا قلع قمع کرنا ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے القاعدہ کو شکست دینے میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں ہے ایران،شام اورروس جیسی طاقتوں نے ہی شام ،عراق اوردیگر علاقوں میں دہشتگردوں کی کمرتوڑی ہے۔
انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں امریکی کردار کا روس ،ایران اورشام کے کردار سے موازانہ نہیں کیا جاسکتا روس ،ایران اورشام کے مثلث نے تکفیری وہابی دہشتگرد گروہوں کہ جنہیں امریکہ اوراسکے اتحادیوں نے پروان چڑھایا ہے کو نابود کرنے میں زبردست کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ شام میں امریکہ کی موجودگی غیر قانونی ہے ہمارا آئین اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ ہم کسی ملک میں اس ملک کی حکومت کی اجازت کے بغیر اپنی فوجییں تعینات کریں۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
- ۱۸/۰۶/۲۱