امریکہ کا انسانی حقوق کونسل چھوڑنے کا فیصلہ اقوام متحدہ کی توہین ہے
اسکارٹ بینٹ:
نیوزنور21 جون/امریکہ کے ایک معروف سیاسی تجزیہ نگار نے کہاہےکہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے دستبردار ہونے کا امریکی فیصلہ احمقانہ ہے اوراس بات کی طرف اشارہ ہے کہ دنیا کی فلاح وبہود کیلئے واشنگٹن کس طرح کا نظریہ رکھتی ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’اسکارٹ بینٹ‘‘نےکہاکہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے دستبردار ہونے کا امریکہ کا فیصلہ احمقانہ ہے اوراس بات کی طرف اشارہ ہے کہ دنیا کی فلاح وبہود کیلئے واشنگٹن کس طرح کا نظریہ رکھتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکی انتظامیہ کا اسطرح کا فیصلہ ملک کی آئین وعوام کی توہین ہے ۔
انہوں نے کہاکہ نہ صرف امریکی بلکہ پوری دنیا کی عوام اس بات پر متفق ہے کہ عالمی امن واستحکام کی برقراری اور تنازعات کو حل کرنے میں اقوام متحدہ کا ایک اہم کردار ہے۔
انہوں نے کہاکہ واشنگٹن کی طرف سے انسانی حقوق کونسل پر یہ بیان کہ کونسل کے اراکین غاصب صیہونی رژیم کے خلاف ایک عرصے سے تعصب برتے آرہے ہیں مضحکہ خیز ہے حقیقت میں دونوں واشنگٹن اورتل ابیب رژیموں نے ہمیشہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی اورانسانی حقوق کو پامال کیا ہے۔
واضح ر ہےکہ اقوام متحدہ میں مستقل امریکی مندوب نیکی ہیلی نے ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ واشنگٹن انتظامیہ نے اقوام متحدہ کی انسانی کونسل میں اپنے رکنیت چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نےدعویٰ کیا کہ کونسل کے اراکین غاصب صیہونی رژیم کے خلاف ایک عرصے سے تعصب برتے آرہے ہیں اور انسانی حقوق غضب کرنے والوں کے محافظ بنے ہوئے ہیں۔
ادھر انسانی حقوق تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے واشنگٹن کے اس فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ایک بار پھر ٹرمپ نے ثابت کردیا ہے کہ وہ ان تمام بنیادی حقوق اورآزادیوں پر یقین نہیں رکھتے جن کا امریکہ دعویٰ کرتا رہا ہے۔
- ۱۸/۰۶/۲۱