لامتناہی جنگیں اوررنگین انقلاب امریکی سامراجی عزائم ہیں
اسٹیفن لینڈ مین:
نیوزنور21 جون/امریکی ریاست الینویس کے معروف سیاسی تجزیہ کار نے واشنگٹن اورپونگ یانگ کے درمیان حالیہ معاہدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ جے سی پی او اے کی طرح اس معاہدے کو بھی مستقبل میں سبوتاژ کرنے والی ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق’’اسٹیفن لینڈ مین‘‘نے واشنگٹن اورپونگ یانگ کے درمیان حالیہ معاہدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ جے سی پی او اے کی طرح اس معاہدے کو بھی مستقبل میں سبوتاژ کرنے والی ہے۔
انہوں نے کہاکہ جامع مشترکہ ایکشن پلان سے امریکہ کی علحیٰدگی سے یہ ایک بارپھر ثابت ہوا ہے کہ امریکہ قطعی قابل بھروسہ نہیں ہے واشنگٹن انتظامیہ ایک چیزپر اتفاق کرتی ہے لیکن اس کی کتھنی اورکرنی میں ہمیشہ تضاد پایا جاتا ہے ۔
انہوں نے واشنگٹن اورپونگ یانگ کے درمیان سنگا پور میں حالیہ مذاکرات کے بارے میں کہاکہ پونگ یانگ واشنگٹن اور جنوبی کوریا کےساتھ ایک رسمی امن معاہدے پر اس شرط پر متفق ہورہی ہے کہ اس کے خلاف تمام تر اقتصادی پابندیاں اُٹھائی جائیں اور اس کے قومی اقتدار اعلیٰ کا احترام کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ میرا ماننا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ میں موجود قدامت پسند واشنگٹن اورپونگ یانگ کے درمیان مذاکرات کو ہرگز کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ممکنہ طورپر ٹرمپ انتظامیہ اورپونگ یانگ کے درمیان مذاکرات مہینوں یاسالوں تک جاری رہیں گےلیکن آخر میں اس مذاکراتی عمل کو بھی یقینی طورپر خود امریکہ کی طرف سے سبوتاژ کیا جائےگا۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران ،روس ،چین ،شمالی کوریا اوردنیا کے دیگرآزاد وخودمختار ممالک میں حکومتوں کی تبدیلی اور ان ممالک میں امریکی کٹھ پتلی حکومتوں کا قیام امریکہ کا اہم ایجنڈا رہا ہے۔
انہوں نے امریکہ کو عالمی امن واستحکام کا سب سے بڑا دشمن قراردیتے ہوئے کہاکہ لامتناہی جنگیں اوررنگین انقلاب امریکی سامراجی عزائم ہیں۔
جامع مشترکہ ایکشن پلان سے امریکی علحیٰدگی کے بارے میں انہوں نے کہاکہ امریکہ پر ہرگز اعتماد نہیں کیا جاسکتا امریکہ نے اس معاہدے سے الگ ہونے کا فیصلہ کرکے نہ صرف اپنے دیرینہ اتحادیوں کے مفادات کو نظرانداز کیا ہے بلکہ عالمی امن وسلامتی کو خطرے سے دوچار کیا ہے۔