بحرین میں ایک منظم منصوبےکےتحت شیعہ علماء کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے
جمعیت الوفاق بحرین:
نیوزنور19جون/بحرین کی حزب اختلاف جماعت نےاپنے ایک بیانیے میں اعلان کیا ہے کہ حکومت آل خلیفہ نےاس ملک کے تین شیعہ عالم دین کو سزائے موت اورآٹھ دیگرعلماء کو عمرقید کی سزا سنا رکھی ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق بحرین کی حزب اختلاف جماعت’’جمعیت الوفاق‘‘ نے اپنے ایک بیانیےمیں اعلان کیا ہے کہ ایک منظم اورسوچے سمجھے منصوبے کےتحت بحرین کے شیعہ علماء کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔
اس بیانیےمیں آزارواذیتیں پہنچانے، پھانسی، عمرقید،شہریت کی منسوخی اورجلاوطنی جیسے مسائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا گیا ہے کہ بحرین کے سیکورٹی عہدیداروں نے ۱۵۶ سے زائد بحرینی علماء کو خطابات سے مربوط مسائل، اعتقادی اورسیاسی نقطہ نظرات کی وجہ سے تفتیشی مراکز میں بلایا ہے اوران میں سے۹۹ افراد کو گرفتارکرلیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ۵۰ سے زائد علمائے دین کے لیے پھانسی، عمرقید، شہریت کی منسوخی اورہرجانہ کی ادائیگی جیسے ظالمانہ عدالتی احکام صادر کیے گئے ہیں۔
مذکورہ بیانیے میں آیا ہےکہ اس وقت تک تین علماء کو سزائے موت اورآٹھ علماء کو عمرقید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ آیت اللہ عیسی قاسم، آیت اللہ محمد سند اورآیت اللہ شیخ حسن نجاتی جیسے نامورعلماء سمیت انیس علماء کی شہریت کو منسوخ کردیا گیا ہے۔
الوفاق نےمزید اپنے بیانیے میں بحرینی حکومت کی ظالمانہ اورامتیازی سلوک پرمبنی پالیسیوں کی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔