یمنی عوام کی استقامت کے سامنےسعودی رژیم بے بس ہے
یمنی امور کے ماہر: نیوزنور05 مئی/یمنی امور کے
ایک ماہر نے اس با ت کے ساتھ کہ امریکہ اور برطانیہ اپنی ہتھیاروں کی
منڈیوں کو چمکانے کے لئے سعودی عرب کو بڑی مقدار میں ہتھیار فراہم کررہے ہیں اور
وہ سعودیہ کے ساتھ یمنی شہریوں کے قتل عام میں برابر کے شریک ہیں کہاہے کہ سامراج
کی مکمل حمایت حاصل ہونے کے باوجود آل سعود
یمنی عوام کی استقامت کے سامنے بے بس ہے۔ عالمی اردوخبررساں ادارے‘‘نیوزنور’’کی رپورٹ کے مطابق ایک
انترویو میں ‘‘محمد عبید’’ نے اس با ت کے ساتھ کہ امریکہ اور برطانیہ اپنی
ہتھیاروں کی منڈیوں کو چمکانے کے لئے سعودی عرب کو بڑی مقدار میں ہتھیار فراہم
کررہے ہیں اور وہ سعودیہ کے ساتھ یمنی شہریوں کے قتل عام میں برابر کے شریک ہیں کہ
سارراج کی مکمل حمایت ھاصل ہونے کے باوجود
اوٓ سعود یمنی عوام کی استقامت کے سامنے بے بس ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ اور برطانیہ کی طرف سے یمن جنگ میں آسعود کو تمام وسائل اور
فوجی اور غیر فوجی امدادفراہم کرنے کے باوجود
یہ وہابی رژیم اس جنگ میں پوری طرح ناکام رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ
یمن میں جو کچھ ہورہا ہے وہ برطانیہ اور امریکہ کی جانب سے سعودی عرب کو اسلحے کی
برآمد کے باعث ہے اور اس کے طرح کا رویہ عالمی برادری کے لئے ناقابل قبول ہے۔ واضح رہے کہ یمن میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے
2015 میں یمنی شہریوں کے خلاف جنگ کا آغاز کیا جس کے نتیجے میں 35 ہزار یمنی شہری
شہید اور زخمی ہوگئے ہیں اور کئی ملین افراد وبا اور قحطی کا شکار ہیں جس طرح غزہ
کا اسراغیل نے محاصرہ کرکھا ہے اسی طرح سعودی عرب نے یمن کا محاصرہ کررکھا ہے ۔ سعودی عرب کی طرف سے یمن جنگ میں انسانی جانوں کے بے دریغ قتل و
غارت اور غذائی قلت کے باعث اقوام متحدہ نے اسے دنیا کا بدترین انسانی بحران قرار
دیتے ہوئے عالمی برادری کو خبردار کیا تھا۔