حدیدہ بندرگاہ سعودی جارحین کا قبرستان ثابت ہونے والا ہے
عرب تجزیہ کار:
نیوز نور19 جون/عرب دنیا کے ایک مشہور تجزیہ کار نے سعودی جنگی اتحاد کی طرف سے اقوام متحدہ کے انتباہ کے باوجود یمن کی اہم ترین بندرگاہ حدیدہ پر یلغار کی پرزورالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاراللہ میں جارحین کا مقابلہ کرنے کی تمام صلاحیتیں موجود ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق روزنامہ رائے الیوم کے مدیر اعلیٰ ’’عبدالباری اتوان ‘‘نے یمن کے مغربی ساحل پرواقعہ الحدیدہ بندرگاہ میں جاری گھماسان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاراللہ میں جارحین کا مقابلہ کرنے کی تمام صلاحیتیں موجود ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ یمنی فوج اور تحریک انصاراللہ کے مجاہدین گذشتہ تین سالوں سے جدید ہتھیاروں سے لیس سعودی جنگی اتحاد کا پوری استقامت اور مقاومت کےساتھ مقابلہ کررہے ہیں اور یمنی قوم نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ وہ جارحین کےسامنے کبھی بھی گھٹنے ٹیکنے والی نہیں ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی جارحین کے قبضے کے نتیجے میں یمن میں انسانی المیہ رونما ہوگا اور قریب ایک کروڑ یمنیوں کی زندگیاں خطرے سے دوچار ہونگی۔
انہوں نے کہاکہ اگرچہ تحریک انصاراللہ اوریمنی فوج کے پاس جدید ہتھیاروں تک رسائی حاصل نہیں ہے تاہم وہ جنگی محاز پر سعودی جارحین کا ڈٹ کر مقابلہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ممکنہ طورپر حدیدہ معرکہ جارحین افواج کیلئے قبرستان ثابت ہونے والا ہے کیونکہ گوریلا جنگ میں حوثیوں کو زبردست مہارت حاصل ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ حدیدہ کی بندرگاہ خطرے سے دوچار یمن کی 70 فیصد درآمدات کا ذریعہ ہے اورمذکورہ بندرگاہ پر سعودی جنگی اتحاد کی طرف سے حملے کے بارے میں اقوام متحدہ نے خبردار کیاتھا کہ جارحیت کے نتیجے میں یمن میں قیامت خیز تباہی ہوسکتی ہےجنگ زدہ یمن میں ایک کروڑ سے زائد افراد امداد کی طورپر فراہم کی جانے والی خوراک پر انحصار کررہے ہیں۔
- ۱۸/۰۶/۱۹