اقوام عالم شام مخالف امریکی پروپیگنڈے پر بھروسہ نہ کرے
جرمن تجزیہ کار:
نیوز نور 18 جون/جرمنی کے ایک معروف سیاسی تجزیہ کار نے اقوام عالم سے شام مخالف امریکی پروپیگنڈے پر بھروسہ نہ کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا ہےکہ واشنگٹن اوراس کے اتحادیوں نے اس عرب ملک پر جو ظالمانہ پابندیاں عائد کی ہیں اس کے شامی عوام پر تباہ کن اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’اوڈو وائٹ ‘‘نے اقوام عالم سے شام مخالف امریکی پروپیگنڈے پر بھروسہ نہ کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا ہےکہ واشنگٹن اوراس کے اتحادیوں نے اس عرب ملک پر جو ظالمانہ پابندیاں عائد کی ہیں اس کے شامی عوام پر تباہ کن اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ان ظالمانہ پابندیوں سے شامی عوام خاص کر خواتین ،بچے اوربزرگ افراد پر تباہ کن اثرات پڑے ہیں۔
موصوف تجزیہ نگار نے کہاکہ یورپی یونین نے عرب جمہوریہ شام کے خلاف پابندیوں میں ایک سال کی توسیع اس لئے کی ہے کہ مذکورہ یونین پر امریکہ ،نیٹو اوراسرائیل کا زبردست اثرورسوخ ہے اوریہاں کے زیادہ تر سیاستدان سامراجی قوتوں کے پالیسیوں کے حامی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ اوراسرائیل مشرق وسطیٰ کا کنٹرول چاہتے ہیں اس لئے وہ کسی بھی بین الاقوامی قانون یا انسانی حقوق اصولوں کا احترام نہیں کرتے وہ پورے خطے پر دوبارہ قبضہ چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مغرب خاص کر مغربی عوام کو شامی عوام کے خلاف امریکہ ،اسرائیل اور ان کے اتحادیوں کی طرف سے کئے جانے والے مظالم سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ میں خود حال ہی میں شام کا دورہ کرچکا ہوں جس دوران میں نے پایا کہ شامی عوام ملکی فوج اورصدر بشارالاسد کےساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ شامی عوام بخوبی جانتی ہے کہ امریکی سامراج اسرائیلی ایجنٹوں کا کس طرح سے مقابلہ اورکس طرح اپنے ملک کا دفاع کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ دمشق کے نواحی علاقے کو تمام غیر ملکی حمایت یافتہ دہشتگردوں سے آزاد کرانے کے بعد یہ تاریخی دارالحکومت اب پوری طرح محفوظ ہے۔
انہوں نے کہاکہ دارالحکومت دمشق برلن کے بعض علاقوں سے محفوظ ہے کیونکہ خود برلن ،برسلز اوربارسلونہ میں کسی بھی وقت دہشتگردانہ حملے ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے اقوام عالم سے مغربی میڈیا کے شام مخالف پروپیگنڈے میں نہ آنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے مختلف ممالک کی عوام کو شام کا خود دورہ کرکے اس بات کا گواہ بننا چاہئے کہ کس طرح ان کی حکومتوں کی ظالمانہ پابندیوں اور ان کے حمایت یافتہ دہشتگردوں نے شامی عوام کی زندگیاں مفلوج کرکے رکھ دی ہے۔
- ۱۸/۰۶/۱۸