سعودی رژیم یمن دلدل میں بری طرح پھنس چکی ہے
معروف بحرینی تجزیہ کار:
نیوز نور 15 جون/بحرین کے ایک ممتاز سیاسی تجزیہ نگار نے کہا ہے کہ سعودی وہابی رژیم یمن کے جنگی دلدل میں برُی طرح پھنس چکی ہےسعودی حکام کا اس ملک پر لشکر کشی کرنے کا فیصلہ ایک اسٹریٹجک غلطی ثابت ہوئی ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق بحرینی تجزیہ کار’’جواد عبدالحمد‘‘نےکہاکہ سعودی وہابی رژیم یمن کے جنگی دلدل میں برُی طرح پھنس چکی ہےسعودی حکام کا اس ملک پر لشکر کشی کرنے کا فیصلہ ایک اسٹریٹجک غلطی ثابت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ یمن پر سعودی لشکر کشی کا مقصد یمنی عوام کی مقاومت کو توڑنا اورکٹھ پتلی مفرور صدر منصورہادی کو اقتدار میں لانا تھا تاہم ان دونوں منصوبوں میں شکست ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ یمن پر سعودیہ کی مسلسل ہوائی بمباری اس ملک میں ریاض اوراسکے اتحادیوں کی شکست کا عکاس ہے۔
موصوف تجزیہ نگار نے کہاکہ سعودی عرب کی مسلسل جارحیت یمنی عوام تک انسان دوستانہ امداد پہنچانے اور اس ملک کے موجودہ بحران کو سیاسی طریقے سے حل کرنے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
انہوں نے کہاکہ ترکی اورمصر جیسے اہم اسلامی ممالک نے سعودی عرب کی یمن جارحیت میں پہلے ہی شریک نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے جسے ظاہر ہوتا ہے کہ ان دونوں ممالک کے حکام یمن پر سعودی جارحیت کو ایک اسٹریٹجک غلطی سے تعبیر کرتے ہیں۔
واضح رہےکہ یمن پر سعودی عرب کے وحشیانہ جرائم کی عالمی سطح پر مذمت کی جا رہی ہے لیکن آل سعود حکومت، عالمی برادری کے احتجاج کی پرواہ کئے بغیر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے یمن کے عوام کی انقلابی تحریک کو کچلنے اور معزول صدر منصور ہادی کو دوبارہ اقتدار میں لانے کے بہانے یمن پر جارحانہ حملے شروع کئے تھے۔
- ۱۸/۰۶/۱۵