انڈونیشی وفد کا دورہ اسرائیل شرمناک ہے
مفتی اعظم فلسطین:
نیوز نور14جون/فلسطین کے مفتی اعظم اور ممتاز عالم دین نے انڈونیشیا کے ایک سرکردہ مذہبی رہنما کی قیادت میں ایک وفد کے دورہ اسرائیل اور القدس میں اسرائیل کی دوستی تقریب میں شرکت کی شدید مذمت کی ہے۔
عالمی اردو خبر رساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کے مفتی اعظم اور ممتاز عالم دین ’’الشیخ محمد حسین ‘‘نے انڈونیشیا کے ایک سرکردہ مذہبی رہنما کی قیادت میں ایک وفد کے دورہ اسرائیل اور القدس میں اسرائیل کی دوستی تقریب میں شرکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انڈونیشیا کے علماء تنظیم کے سربراہ یحییٰ ستاکوف کا القدس میں یہودی، عیسائی اور اسلامی تقریب میں اسرائیل کی طرف سے شرکت فلسطینی کاز کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ القدس میں صہیونی ریاست کے زیراہتمام کانفرنس فلسطینی قوم کے خلاف جاری منظم اور گمراہ کن سازشوں کا حصہ ہے جن کا مقصد مذاہب کے درمیان قربت کی آڑ میں فلسطینیوں کے حقوق دبانے کی کوشش جاتی ہے۔
موصوف مفتی اعظم نے کہا کہ اسرائیل نام نہاد ثقافتی سرگرمیوں کی آڑ میں عالم اسلام اور مسلم شخصیات کو بلیک میل کررہا ہے اور اس طرح کی تقریبات کامقصد مسلمان ملکوں کے ساتھ دوستانہ مراسم قائم کرتے ہوئے فلسطینیوں کو ان کے حقوق سے محروم کرنا ہے۔
الشیخ محمد حسین نے مزیدکہا کہ انڈونیشیا کے عالم دین کا شرمناک دوستانہ دورہ اسرائیل ناقابل قبول ہےیہ دورہ انڈونیشیا کے فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت کے اصولی مؤقف کے بھی خلاف ہےاور فلسطینی قوم کو اس دورے پر سخت مایوسی ہوئی ہے۔
- ۱۸/۰۶/۱۴