امریکی یکطرفہ پابندیاں بین الاقوامی تجارت کو نقصان پہنچائیں گی
ایرانی صدر:
نیوزنور11جون/ایرانی صدر نے اپنی پالیسیوں کو دوسرے ممالک پر زبردستی مسلط کرنے کی کوشش کے لیے امریکی کی مذمت کرتےہوئے کہا ہےکہ امریکہ کی یکطرفہ پانیدیاں بین الاقوامی قانونی تجارت کو نقصان پہنچائیں گی۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر ’’ڈاکٹرحسن روحانی‘‘نے اتوار چینی شہر چھینگ تاؤ میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے 18ویں سربراہی اجلاس میں خطاب کے دوران اپنی پالیسیوں کو دوسرے ممالک پر زبردستی مسلط کرنے کی کوشش کے لیے امریکی کی مذمت کرتےہوئے کہا ہےکہ امریکہ کی یکطرفہ پانیدیاں بین الاقوامی قانونی تجارت کو نقصان پہنچائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ایران ایک قابل اعتماد اور آزاد پارٹنر کی حیثیت سے علاقائی اور بین الاقوامی اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے لئے تیار ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ امریکہ اپنی پالیسیوں کو دوسروں پر مسلط کرنا چاہتا ہے اور یہ دنیا کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔
انہوں نے عالمی برادری کو درپیش سیاسی، سیکورٹی، تجارتی اور ثقافتی چیلنجوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ علاقائی سطح پر ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ممالک کے مابین تعاون کے فروغ کی اشد ضرورت ہے۔
روحانی نے غربت اور پسماندگی کو خطے میں دہشتگردی کے پھیلاؤ، انتہا پسندی، عدم استحکام اور بد امنی کے سب سے اہم عناصر قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے نکلنے کا فیصلہ بین الاقوامی قوانین اور قرادادوں کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جوہری معاہدے کے تمام فریقین اقوام متحدہ کی 2231 قرارداد کے تحت ایٹمی معاہدے کو بچانے کے لیے ذمہ دار ہیں۔
موصوف صدرنے عالمی اور علاقائی قیام امن کے لیے ایران کے اہم کردار کا حوالہ دیتے کہا کہ ایران اپنی جغرافیائی پوزیشن کی وجہ سےعلاقائی اور بین الاقوامی اقتصادی تعاون کی توسیع کے لیے ایک قابل اعتماد پارٹنر ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرڈاکٹر حسن روحانی اپنے چینی ہم منصب کی دعوت پر شنگھائی تعاون تنظیم کے 18ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے جمعہ کے روز چین کے شہر چھینگ تاؤ پہنچ گئے- ۱۸/۰۶/۱۱