وہابی تکفیری دہشتگرد گروہ داعش ا ورجبہت النصرہ علاقے میں امریکی آلہ کار ہیں
شامی اسٹریٹجک مطالیاتی مرکز کے سربراہ :
نیوز نور11 جون/شام کے اسٹریٹجک مطالیاتی مرکز کے سربراہ نے داعش اورجبہت النصرہ جیسے تکفیری دہشتگرد گروہوں کو امریکی آلہ کار قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن نے ان وہابی گروہوں کے ذریعے گریٹر اسرائیلی منصوبے کو لاگو کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق مقامی میڈیا کےساتھ انٹرویو میں ’’ابوعبداللہ ‘‘نے داعش اورجبہت النصرہ جیسے تکفیری دہشتگرد گروہوں کو امریکی آلہ کار قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن نے ان وہابی گروہوں کے ذریعے گریٹر اسرائیلی منصوبے کو لاگو کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔
انہوں نے اس وقت شام میں داعش کی سرگرمیوں کے بارے میں کہاکہ سبھی مستند اطلاعات سے ثابت ہوا ہے کہ یہ تکفیری دہشتگرد گروہ امریکہ کی سرپرستی میں امریکی کاروائیاں انجام دے رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ شام میں داعش ان ہی علاقوں میں سرگرم ہے جہاں امریکی افواج نے غیر قانونی طورپر قبضہ کررکھا ہےکیونکہ واشنگٹن ان گروہوں کے ذریعے شام میں کشیدگی کو جاری رکھنا چاہتا ہے۔
انہوں نے اس بات کےساتھ کہ تکفیری دہشتگرد گروہ داعش ،جبہت النصرہ اور امریکہ کے درمیان گٹھ جوڑ کسی سے چھپا نہیں ہے کہا کہ شامی جنگ کے آغاز سے امریکہ ان گروہوں کی براہ راست حمایت کرتا آرہا ہے اور ان تکفیری گروہوں کے کمانڈران کو نجات دلانے کیلئے امریکہ نے متعدد بار شامی فورسز پر بمباری کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ شام کے اکثر علاقوں کو داعش سے آزاد کرالیا گیا ہے جبکہ امریکہ بچے ہوئے داعشی عناصر کو محٖفوظ مقامات پر منتقل کررہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ داعش اورجبہت النصرہ کےساتھ امریکہ کے تعلقات کی تاریخ انتہائی شرمناک ہے امریکہ نے ان گروہوں کے ذریعے اپنے خطرناک منصوبے گریٹر اسرائیل کو لاگو کرنے کی کوشش کی ہے۔
موصوف تجزیہ نگار نے کہاکہ ان تکفیری وہابی دہشتگرد وں کو پروان چڑھا کر امریکہ نے مشرق وسطیٰ کے اسٹریٹجک ممالک بالخصوص شام وعرا ق کو کمزور کرنے اوران کی دولت کو لوٹنے کی کوشش کی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ عرب ممالک نے بھی شام کے خلاف امریکی سازشوں میں برابر کردار ادا کیا ہے ان ممالک نے بھی شامی عوام کا قتل عام کرانے کیلئے آغاز سے ہی تکفیری دہشتگرد گروہوں کو مالی واسلحہ جاتی امداد فراہم کی ہے۔
- ۱۸/۰۶/۱۱