سعودی وہابی رژیم نے یمنی خواتین اور بچوں کے خلاف بد ترین جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے
معروف مورتانوی تجزیہ کار:
نیوزنور08جون/مور تانیہ کے ایک معروف تجزیہ کار نے کہا ہے کہ سعودی وہابی رژیم نے یمنی خواتین اور بچوں کے خلاف بد ترین جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے اسلئے اس آمر حکومت سے فلسطینیوں کی امداد کرنے کمی توقع نہیں کی جاسکتی۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق’’محفوظ عزیز‘‘نے غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے ساتھ انٹریو میں کہا کہ سعودی وہابی رژیم نے یمنی خواتین اور بچوں کے خلاف بد ترین جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے اسلئے اس آمر حکومت سے فلسطینیوں کی امداد کرنے کمی توقع نہیں کی جاسکتی۔
انہوں نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات ،بحرین اور دیگر علاقائی رجعتی حکومتوں کو فلسطینی قوم کا غدار قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعودی حکمران فلسطین مخالف منصوبوں پر عمل پیرا ہیں اور وہ امریکہ و اسرائیل کے سات ملکر فلسطین میں اپنے ناپاک مقاصد کی حصولی چاہتے ہیں لیکن انہیں جان لینا چاہئے کہ مسلم دنیا کے سامنے اُن کے گھناؤنے چہرے بے نقاب ہوئے ہیں ۔
موصوف تجزیہ کار نے کہا کہ مظلوم فلسطینی عوام سے صیہونیوں کا حیوانوں جیسا سلوک جاہل اور گوار عرب حکمرانوں کیلئے کوئی معنی نہیں رکھتا ۔
انہوں نے کہا کہ سعودیہ اور اسکے اتحادی یمن میں اپنے مسلمان بھائیوں ،بہنوں اور بچوں کا خون بہا رہے ہیں جو امریکہ مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں اورسعودی عرب کی یمن مخالف کاروائیوں سے یہ ثابت ہوا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل کے شیطانی گٹھ بندن میں سعودی حکومت بھی شامل ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مورتانیہ کی عوام سیاسی و غیر سیاسی جماعتیں اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی جدوجہد کے حامی ہیں ہمارا ماننا ہے کہ فلسطینیوں کے حقوق کی بازیابی کیلئے دنیا بھر کے مسلمانوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مورتانیہ کی عوام کیلئے فلسطین کوئی سیاسی مسئلہ نہیں ہے بلکہ ہماری عوام کا ماننا ہے کہ یہ عالم اسلام کا اہم ترین مسئلہ ہے جسے مقاومت کے ذرئعے حل کئے جانے کی ضرورت ہے ۔
- ۱۸/۰۶/۰۸