نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود


معروف پاکستانی تجزیہ کار:   

نیوز نور07جون/پاکستان کے ایک معروف سیاسی تجزیہ کار نے کہا ہے کہ  جامع مشترکہ ایکشن پلان سے امریکہ  کی علحیٰدگی بین الاقوامی نظام کیلئے ایک سنگین دھچکا ہےاور اس کے مضر اثرات مرتب ہونگے۔

عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق موخر پاکستانی روزنامہ ڈیلی ٹائمز میں اپنے مضمون میں ’’شکیل احمد رامیہ‘‘نےکہاکہ جامع مشترکہ ایکشن پلان سے امریکہ  کی علحیٰدگی بین الاقوامی نظام کیلئے ایک سنگین دھچکا ہےاور اس کے مضر اثرات مرتب ہونگے۔

انہوں نے کہاکہ ایران جوہری معاہدے کے  دیگر فریق سے مشاورت کے بغیر اسلامی جمہوریہ ایران پر  دوبارہ  امریکہ کی طرف سے یکطرفہ پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بہت سی یورپی کمپنیاں ایران  کےساتھ کاروبار کررہی ہیں جن میں آئیربس اور ٹوٹل جیسی مارک کمپنیاں شامل ہیں  اوروہ ایران میں اپنی سرمایہ کاری کو جاری رکھنے میں پرعزم دکھائی دے رہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ یورپی ممالک جامع مشترکہ ایکشن پلان   کے خلاف اقدام کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا قریبی سے جائزہ لے رہی ہےاوروہ امریکہ کے ایران مخالف اقدام کے خلاف مناسب اقدامات اُٹھاتے دکھائی دے رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ یورپی ممالک کے علاوہ چین نے اسلامی جمہوریہ ایران کےساتھ  تیل کی برآمد کیلئے 60 بلین ڈالر کا معاہدہ کیا ہے  اس کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی کئی ارب ڈالر کے  معاہدے دونوں ممالک کےد رمیان ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران پر امریکہ کی یکطرفہ پابندیاں تیل کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنے گا جسے ترقی پذیر ممالک سب سے زیادہ متاثر ہونگے۔

موصوف تجزیہ نگار نے کہاکہ امریکی سیاستدان اورلیڈران ٹرمپ کے ایران مخالف اقدامات کی مذمت کررہے ہیں یہاں تک سابق صدر اوبامہ اورسابق نائب صدر جو بائیڈن  خبردار کرچکے ہیں کہ ٹرمپ کی اسطرح کی پالیسی عالمی سطح پر امریکہ کو تنہاکردےگی۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کو جنوبی ایشیا ،جنوب مشرقی ایشیا ،مشرق وسطیٰ ،شمالی افریقہ اوروسطی ایشیا جیسے علاقوں میں اپنے  ہم خیال ممالک کےساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی