یروشلم القدس فلسطینیوں اورمسلمانوں کی ملکیت ہےاسرائیل کا اس پر دعویٰ پوری طرح باطل ہے
شامی محقق:
نیوز نور07جون/عالم اسلام کے سیاسی امور کے ایک شامی ماہر ومحقق نےاس بات کےساتھ کہ یروشلم القدس فلسطینیوں اورمسلمانوں کی ملکیت ہے اور غاصب صیہونیوں کا اس پر دعویٰ مکمل طورپر باطل ہےکہا ہے کہ یروشلم ایک عالمی کاز میں تبدیل ہونا چاہئے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’حسام شعیب‘‘نے اس بات کےساتھ کہ یروشلم القدس فلسطینیوں اورمسلمانوں کی ملکیت ہے اور غاصب صیہونیوں کا اس پر دعویٰ مکمل طورپر باطل ہےکہا ہے کہ یروشلم ایک عالمی کاز میں تبدیل ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ قدس کا تعلق پوری اسلامی دنیا سے ہے اورتمام مسلمانوں کو اس کے دفاع میں کھڑا ہونے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہاکہ بعض عرب ممالک کو غاصب صیہونی رژیم اورامریکہ کےساتھ مسئلہ فلسطین پر سازشی مذاکرات ختم کرکے فلسطینیوں کی اسرائیل مخالف جدوجہد میں شامل ہونا چاہے۔
انہوں نے کہاکہ ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد اسلامی جمہوریہ نے اسرائیل کےساتھ تمام تعلقات ختم کرکے تہران میں صیہونی رژیم کے سفارتخانےکو فلسطینی سفارتخانے میں تبدیل کردیا اور امام خمینیؒ نے یوم القدس کا اعلان کرکے مسئلہ فلسطین اورفلسطینی قوم میں نئی جان پھونک دی۔
انہوں نے کہاکہ آج مسلمانوں کو فلسطین کے مقاومتی گروہوں کو مسلح کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنا دفاع اور تمام مقبوضہ علاقوں کو آزاد کرانے کی راہ ہموار کر سکیں۔
انہوں نے کہاکہ دہشتگردی اورصیہونی رژیم ایک ہی سکے کےدورخ ہیں اسلامی ممالک کو کمزور اوران کی تباہی دونوں کے مشترکہ مفادات ہیں ۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران اورشام کو عالم اسلام استعمار اورعالم سامراج کے خلاف جدوجہد کے اہم ستون قراردیتے ہوئے کہاکہ دونوں ممالک کے دوستانہ تعلقات امام خمینیؒ اورحافظ سید کےد ورمیں قائم کئے گئے اورآج امام خامنہ ای اورصدر بشارالاسد کی قیادت میں د ونوں ممالک کے تعلقات نئی بلندی پر پہنچے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ شام کے سیاسی حل میں اسلامی جمہوریہ ایران کا اہم کردار ہے ایران نہ صرف ایک بااثر علاقائی طاقت ہے بلکہ اس کا شمار عالمی طاقت میں ہوتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ اوراسرائیلی نواز عرب حکومتوں کے مفاد میں ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو علاقائی اورعالمی طاقت کے طورپر تسلیم کریں۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران اورشام نے علاقے میں اسٹریٹجک طاقت کا توازن قائم کیا ہے اس لئے کہاجاسکتا ہے کہ کسی بھی علاقائی مسئلے کو دونوں ممالک کے تعاون کے بغیر حل کرنا ناممکن ہے۔
انہوں نےاُمید ظاہر کی کہ رہبرمعظم انقلاب اسلامی سید علی خامنہ ای اور صدر بشارالاسد کی قیادت میں ایران ،روس اورتحریک مقاومت حزب اللہ کے درمیان گہرئے وتاریخی تعلقات مزید مضبو ط ہونگے۔