ایٹمی سرگرمیاں فوری طور پر ایک لاکھ نوے ہزار سو تک پہنچائی جائیں
رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت سید علی خامنہ ای:
نیوزنور07 جون/رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے سے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے دائرہ کار میں ایٹمی سرگرمیاں ایک لاکھ نوے ہزار سو تک پہنچانے کے لئے ضروری اقدامات فوری طور پر انجام دے اور یہ کام شروع کر دے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق رہبرمعظم انقلاب اسلامی’’ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای ‘‘نے اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی ؒکی برسی کے عظیم الشان اجتماع سے اپنے خطاب کے دوران ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے نکلنے کے بعد کی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ بعض یورپی حکومتیں یہ توقع کر رہی ہیں کہ ایرانی عوام پابندیوں کو بھی تحمل کریں اور ایٹمی سرگرمیوں سے بھی دستبردار ہو جائیں لیکن میں ان حکومتوں سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ تمہارا یہ خواب پریشان کبھی بھی پورا نہیں ہو سکے گا۔
آپ نے فرمایا کہ ایسا ظاہر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ اگر اس صورت حال کو قبول نہ کیا گیا تو جنگ ہو جائے گی لیکن میں کہتا ہوں کہ ایسا نہیں ہو گا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امام خمینیؒ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ امام کی خواہش و آرزو کے مطابق ایران کا اسلامی جمہوری نظام روز بروز ترقی کرتا جا رہا ہے اور دشمنوں کو اپنے منصوبوں میں ہمیشہ ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ حضرت امام خمینی ؒ کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ آپ نے اسلامی نظام کو استحکام بخشا اور ان کی بہت سی خواہشیں اور آرزوئیں ان کی رحلت کے بعد پوری ہوئیں جن میں ملک کی خود اعتمادی و خود کفالت تعلیم اور مختلف میدانوں میں ایران کی ترقی و پیشرفت اور مغربی ایشا اور شمالی افریقا جیسے وسیع و عریض علاقے میں ایران کا اثر و رسوخ شامل ہے۔
آپ نے ایرانی سائنسدانوں اور نوجوانوں کی صلاحیتوں پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ دشمن نے ایرانی نوجوانوں کی صلاحیتوں پر سوالیہ نشان لگانے کے لئے یہ پروپیگنڈہ کرنا شروع کر دیا کہ یہ صلاحتیں علاقے میں کشیدگی کا باعث بن رہی ہیں جبکہ یہ توانائیاں خالصتا ترقی و پیشرفت کی ضامن ہیں-
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران کی میزائل توانائی کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ میزائل توانائی ملک کی سلامتی کا ایک مضبوط پوائنٹ ہے کیونکہ آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ کے دوران جب ہمارے پاس دفاعی ہتھیار نہیں تھے اور میزائل توانائی نہیں تھی تو ہمارے سرحدی شہروں سے لے کر تہران تک جیسے شہر رات و دن دشمن کے میزائل حملوں کی زد پر تھے لیکن ایرانی عوام نے ماضی کے تجربات سے سبق حاصل کر کے خود کو علاقے میں میزائل توانائی کے میدان میں سب سے اوپر کر لیا ہے اور دشمن کو اس بات کا یقین ہو گیا ہے کہ اگر وہ ایک مارے گا تو دس کھائے گا۔
آپ نے فرمایا کہ ایک ایسے وقت جب صیہونی حکومت کے مقابلے میں فلسطین اور مقاومتی قوتوں کی حمایت اور علاقے کے ملکوں کی ارضی سالمیت کا دفاع اسلامی جمہوریہ ایران کی عزت و سربلندی کا باعث ہے تو دشمن کوشش کر رہا ہے کہ اسے علاقے میں ایران کی مداخلت قرار دے کر تنازعہ کھڑا کرے۔
رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے میدان میں عوام کی موجودگی کو انتہائی اہم اور آئندہ جمعہ کو عالمی یوم القدس کا حوالہ دیتے ہوئے مزیدفرمایا کہ خدا وندعالم کے فضل و کرم اور عوام کی شاندار وسیع شرکت سے اس سال کا یوم القدس ہر سال سے کہیں زیادہ بھرپور اور پرجوش طریقے سے منایا جائے گا۔
- ۱۸/۰۶/۰۷