مشرق وسطی میں بڑھتے ایرانی اثر و رسوخ سے امریکہ وہم میں مبتلا
روسی سیاستدان:
نیوزنور05جون/ایک سنیئر روسی سیاستدان نے کہا ہے کہ امریکہ ایران کو مشرق وسطٰی میں اپنے توسیع پسندانہ عزائم کے لئے رکاوٹ سمجھتا ہے اسی لئے اس نے خطے میں اسلامی جمہوریہ کے اثر و رسوخ کو کم کرنے کے لئے توجہ مرکوز کی ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق روس کی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ ’’گینیڈی آفدیو‘‘نےکہا کہ امریکہ ایران کو مشرق وسطٰی میں اپنے توسیع پسندانہ عزائم کے لئے رکاوٹ سمجھتا ہے اسی لئے اس نے خطے میں اسلامی جمہوریہ کے اثر و رسوخ کو کم کرنے کے لئے توجہ مرکوز کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے مشرق وسطٰی کے ممالک میں مسلحانہ عزائم کے ذریعے اثر رسوخ ڈالنے کی امریکی سازش کوناکام بنادیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اس بات پر مطمئن تھا کہ شام و عراق میں دہشتگردی کی حمایت کرکے ان ممالک میں اپنے اہداف کو حاصل کرسکتا ہے اسی لئےاس نے اربوں ڈالر خرچ بھی کئے۔
روسی سیاستدان نے کہا کہ مگر ایران نے دہشتگردی کے خلاف شام و عراق کی مدد کی اور اس نے روس کے تعاون سے ان ممالک کی افواج کو دہشتگردی کا قلع قمع کرنے میں تعاون بھی فراہم کیا۔
انہوں نے کہا کہ شام میں داعش کے دہشتگردوں کی یکے بعد دیگری سنگین شکست کی وجہ سے امریکہ، اس کے مغربی اتحاد اور خطے کے بعض ممالک شدید سکتے میں آگئے ہیں۔
گینیڈی آفدیو نےمزید کہا کہ امریکہ ایران اور شامی حکومت کے دیگر گروہوں سے مطالبہ کررہا ہے کہ وہ جنوبی شام سے نکل جائیں جبکہ یہ ایک غیرقانونی مطالبہ ہے کیونکہ امریکہ خود اس وقت شمالی شام میں غیرقانونی طور پر موجود ہے۔
- ۱۸/۰۶/۰۵