بن سلمان ،نیتن یاہو اورٹرمپ کا شیطانی اتحاد عالمی امن وسلامتی کیلئے بڑا خطرہ ہے
امریکی تجزیہ کار:
نیوز ر05 جون/امریکہ کے ایک معروف سیاسی تجزیہ نگار نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ علاقے میں امریکہ ،اسرائیل اورسعودی عرب کا نیا شیطانی محاذ تشکیل پایا ہے جس کا مقصد علاقے کے امن واستحکام کو درہم برہم کرکے نئے تنازعات ایجاد کرنا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں ’’جان افریق‘‘نےکہاکہ مشرق وسطیٰ علاقے میں امریکہ ،اسرائیل اورسعودی عرب کا نیا شیطانی محاذ تشکیل پایا ہے جس کا مقصد علاقے کے امن واستحکام کو درہم برہم کرکے نئے تنازعات ایجاد کرنا ہے۔
انہوں نے خطے کے حوالے سے مذکورہ شیطانی محور کی پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ شام پر اسرائیل کے حالیہ حملے، امریکی سفارتخانے کو یروشلم منتقل کرنے کا ٹرمپ کا اقدام اور ایران جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کرکے شیطانی مثلث نے علاقے میں نئے جنگ کا نکارہ بجادیا ۔
انہوں نے کہاکہ اس شیطانی مثلث کے علاوہ مصر اورمتحدہ عرب امارات جیسے ممالک نے بھی مشرق وسطیٰ علاقے کو نقصان پہنچانے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی ہے۔
انہوں نے کہاکہ 19 ویں صدی میں اسی طرح کے شیطانی اتحاد تشکیل پائے تھے جو شکست سے دوچار ہوئے اوریقینی طورپر سعودی عرب ،اسرائیل اورامریکہ کے نئے شیطانی کا حشر بھی ایسا ہونے والا ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ شیطانی اتحاد اسلامی جمہوریہ ایران کا سب سے بڑا دشمن ہے اور یقینی طورپر اسلامی جمہوریہ ایران اس بات بھی اس شیطانی مثلث کو تحس نحس کرنے میں کامیاب ہوگا ۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب ،امریکہ اوراسرائیل کے شیطانی مثلث میں مشرق وسطیٰ علاقے کو آگ میں دھکیلنے کی طاقت ہے تاہم ان میں علاقے کے مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ بن سلمان ،نیتن یاہو اورٹرمپ کی پالیسیوں سے تینوں ممالک عالمی سطح پر مزید تنہائی کا شکار ہورہے ہیں۔
انہوں نےکہاکہ ٹرمپ عالمی امن وسلامتی کیلئے بڑا خطرہ ہے اس لئے 2022ء میں امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں انہیں ہر حال میں شکست دینی ہوگی ۔
- ۱۸/۰۶/۰۵