نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود


شامی تجزیہ کار:

نیوزنور04جون/اسٹریٹجک امور کے شامی تجزیہ کار نے  شام کی سرزمین سے  امریکی  پراکسی فورسز اورسعودی عرب ،متحدہ عرب امارات اوراسرائیل کے حمایت یافتہ دہشتگردوں کی مکمل نابودی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دشمن ان دہشتگردوں کے ذریعے ابھی بھی  اپنے حتمی مقاصد کی حصولی چاہتے ہیں۔

عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق’’ظہیر التراف‘‘نے ایرانی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں شام کی سرزمین سے  امریکی  پراکسی فورسز اورسعودی عرب ،متحدہ عرب امارات اوراسرائیل کے حمایت یافتہ دہشتگردوں کی مکمل نابودی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دشمن ان دہشتگردوں کے ذریعے ابھی بھی  اپنے حتمی مقاصد کی حصولی چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ قدس کی جابر رژیم جنوبی شام میں سرگرم تکفیری دہشتگرد وں کی طرف سے مسلسل مالی واسلحہ جاتی حمایت کررہی ہے قدس کی قابض رژیم  ان دہشتگردوں کو اپنے لئے ڈھال کے طورپر استعمال کررہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ  تمام غیر ملکی فوجیوں کو  بلاآخر شام سےنکلنا ہوگا  شامی   عوام اپنی سرزمین پر جارحین اورقابضین کی موجودگی کو کبھی برداشت نہیں کریں گے۔

انہوں نے شام کی جنوبی سرحد کی موجودہ صورتحال کے بارے میں کہاکہ  صیہونی رژیم کےساتھ ساتھ امریکہ کی ایک اورکٹھ پتلی  اردونی حکومت جنوبی علاقوں میں دہشتگردوں کی مسلسل حمایت کررہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اسرائیل ایک ناجائز  اوررنگ بید ریاست ہے جس نے نہ صرف تاریخی فلسطینی علاقوں پر  بلکہ شام کے اسٹریٹجک جولان علاقے پر بھی ناجائز قبضہ کررکھا ہے اس لئے اس قابض رژیم کو اس بات کا  فیصلہ کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے کہ جنوبی شام میں  ایرانی فوجیوں کو موجود رہنا چاہئے کہ نہیں ۔

انہوں نے کہاکہ  غاصب صیہونی رژیم کو شام میں اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی موجودگی سے وحشت طاری ہوگئی ہے شام میں ایران کی موجودگی قانونی  ہے اوردمشق کی اجازت پر انجام پائی ہے۔

واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی