گزشتہ سال دیگر ممالک سے 29 ہزار یہودیوں کی فلسطین میں آباد کاری
نیوزنور03مئی/ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس یوکرائن اور روس سے 29 ہزار یہودیوں کو فلسطین میں آباد کیا گیا،غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کی وزارت برائے ایمیگریشن کے اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2017 کے دوران روس سے 7224 یہودی فلسطین میں آباد ہوئے جو کہ گذشتہ برسوں میں سب سے بڑی تعداد ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے‘‘نیوزنور’’نے اللؤلؤة کے حوالےسے نقل کیا ہے کہ غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کی وزارت برائے ایمیگریشن کے اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2017 کے دوران روس سے 7224 یہودی فلسطین میں آباد ہوئے جو کہ گذشتہ برسوں میں سب سے بڑی تعداد ہے۔
اس کے بعد یوکرائن سے 7182 یہودی اسرائیل منتقل ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ برس مجموعی طورپر 28 ہزار 988 یہودی فلسطین میں آباد کیے گئے۔ ان میں روس یوکرائن کے یہودیوں کی کی تعداد 50.4 فی صد ہے۔
روس اور یوکررائن سے یہودیوں کی فلسطین میں آباد کاری میں دونوں ملکوں کی معاشی مسائل بھی ایک اہم وجہ ہیں۔
سنہ 2014 کو دونوں ملکوں کے درمیان پیدا ہونیوالے تنازع نے دونوں کو معاشی مسائل سے دوچار کیا تھا۔ پچھلے سال فلسطین میں آباد ہونے والے یہودیوں میں تیسرے نمبر پرفرانس کے یہودی ہیں جن کی تعداد 4224 درج کی گئی۔علاوہ ازیں امریکاسے تین ہزار یہودی بھی آکر فلسطین میں آباد ہوئے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی ذرائع ابلاغ اور مختلف حکومتی حلقے دنیا بھر کے یہودیوں کواقتصادی فوائد ومراعات کا لالچ دے کر انہیں فلسطین میں آباد کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔