شام مخالف امریکی واسرائیلی اقدامات کا حتمی مقصد اس ملک کی تقسیم ہے
اسٹریٹجک امور کےر وسی ماہر:
نیوزنور04جون/روس کے اسٹریٹجک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ نے اس بات ساتھ کہ شام میں اسلامی جمہوریہ ایران دمشق کی درخواست پر اس عرب ملک کی فوج کو مشاوراتی خدمات فراہم کررہا ہے کہا ہے کہ شام کے اصلی دشمن امریکہ اوراسرائیلی کا حتمی مقصد اس ملک کی تقسیم ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’ولادمیر ذخاروف‘‘نے اس بات ساتھ کہ شام میں اسلامی جمہوریہ ایران دمشق کی درخواست پر اس عرب ملک کی فوج کو مشاوراتی خدمات فراہم کررہا ہے کہا ہے کہ شام کے اصلی دشمن امریکہ اوراسرائیلی کا حتمی مقصد اس ملک کی تقسیم ہے۔
انہوں نے عرب جمہوریہ شام سے ایرانی افواج کے انخلاء کے امریکی وصیہونی مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ شام میں امن واستحکام قائم کرنے میں ایران نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ اوراسرائیل تکفیری دہشتگردوں کی مسلسل حمایت کرکے اس ملک میں تشدد کی آگ کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں تاکہ اس عرب ملک کی تقسیم کی راہ ہموار ہوسکے۔
انہوں نے کہاکہ شمالی شام میں امریکہ دمشق مخالف اورکردوں کو عربوں ڈالر کے ہتھیار فراہم کررہا ہے جسے امریکہ کے خطرناک ارادے واضح ہیں۔
انہوں نے اس بات کے ساتھ کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے شام میں دہشتگردی کا قلع قمع کرنے میں شامی فوج کی غیر معمولی امداد کی کہا کہ جنوب مشرقی شام سے متعلق روس ،امریکہ اوراردن کے درمیان جو معاہدہ طے پایا ہے اس کا اطلاق ایرانیوں پر نہیں ہوتا کیونکہ شام میں ایران کی فوجی موجودگی نہیں بلکہ مشاورتی موجودگی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران اورروس کو شام سے متعلق تعاون کو مزید مضبوط کرے تاکہ اس ملک میں پائیدار امن قائم ہو۔
انہوں نے کہاکہ شام کے بعض صوبوں میں امن واستحکام لوٹ آیا ہے جو کہ ماسکو اورتہران کی کاویشوں کا نتیجہ ہے۔
روسی تجزیہ نگار نے کہاکہ شام میں امریکی اتحادیوں کی موجودگی غیر قانونی اوراس کا کوئی جواز نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ فورسز شام میں اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل اوردمشق کی اجازت کے بغیر شام میں داخل ہوئی ہیں۔
- ۱۸/۰۶/۰۴