ایران استقامتی تہذیب کا مالک ہے اور اپنی تہذیب پر فخر کرتا ہے
سابق امریکی نائب وزیر خارجہ :
نیوز نور 2جون /سابق امریکی نائب وزیر خارجہ اور اعلی ایٹمی مذاکرات نے ایرانیوں کی استقامتی تہذیب کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی عوام اپنی تہذیب پر فخر کرتے ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئےامریکہ کی سابق نائب وزیر خارجہ ’’ ونڈی شرمین‘‘ نے کہا کہ ایران استقامتی تہذیب کا مالک ہے اور اپنی تہذیب پر فخر کرتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایران استقامتی تہذیب کا مالک ہے اور اپنی تہذیب پر فخر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے بعد یہ توقع نہیں کی جا سکتی کہ ایران اب ٹرمپ انتظامیہ سے مذاکرات کرے گا۔
ونڈی شرمین نے کہا کہ قومی سلامتی کے امریکی مشیر جان بولٹن اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ دونوں یہ امید لگائے بیٹھے ہیں کہ ایران کے خلاف سخت اور شدید پابندیوں کا نتیجہ تہران میں حکومت کی تبدیلی کا باعث بنے گا حالانکہ ایسا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران مخالف پالیسیوں کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہو گا کیونکہ پابندیاں ایرانی عوام کو مزید متحد کر دیں گی۔
انہوں نے ایٹمی معاہدے سے امریکی علیحدگی کو بہت بڑی غلطی قرار دیتے ہوئے ایٹمی معاہدے کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں پر کڑی نکتہ چینی کی اور امریکی صدر نیز ان کی سیکورٹی ٹیم کے اس موقف کے نتائج کی بابت سخت خبردار کیا۔
انہوں نے ایسے وقت میں ایرانیوں کی قابل فخر استقامتی تہذیب کا اعتراف کیا ہےکہ جب پچھلے چالیس برس کے دوران آنے والی تمام امریکی حکومتیں ایران کی ترقی و پیشرفت کی راہ میں مسلسل روڑے اٹکاتی آئی ہیں اور پابندیاں اس مقصد کے حصول کا ایک حربہ رہا ہے۔