مشرق وسطیٰ علاقے کو تباہ کرنے میں برطانیہ کا اہم کردار ہے
لندن یونیورسٹی کے معروف اُستاد:
نیوز نور 2جون /لندن یونیورسٹی کے ایک معروف اُستاد اوربین الاقوامی امور کے ایک ماہر کے مطابق حکومت برطانیہ مشرق وسطیٰ علاقے کو تباہ کرنے میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘کی رپورٹ کے مطابق مقامی میڈیا کےساتھ انٹرویو میں ’’روڈنی شیکسپیر‘‘نےکہاکہ حکومت برطانیہ مشرق وسطیٰ علاقے کو تباہ کرنے میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔
انہوں نے لندن حکومت کو خبردار کیا کہ وہ مشرق وسطیٰ کے تئیں اپنی پالیسی فوری تبدیل کرے ورنہ برطانیہ کو اس کا بھاری نقصان اُٹھانا پڑھ سکتا ۔
انہوں نے کہاکہ حکومت برطانیہ مشرق وسطیٰ علاقے میں امریکی اورصیہونی رژیم کی پالیسیوں کی حمایت کرکے اس اسٹریٹجک علاقے کو تباہ کرنے میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔
گذشتہ سال برطانوی حکومت نے غاصب صیہونی رژیم کو نئے اعداد وشمال کے مطابق سب سے زیادہ ہتھیار فراہم کئے جس پردنیا بھر کی انسانی حقوق تنظیموں نے برطانوی حکومت سے احتجاج کیا۔
گذشتہ سال برطانوی وزیر اعظم نے ملکی کمپنیوں کو 221 ملین پاؤنڈ کے ہتھیار صیہونی رژیم کو فروخت کرنے کی منظوردی ۔
برطانوی تجزیہ نے کہاکہ یہ مسئلہ صرف غاصب رژیم کو صرف ہتھیار فروخت کرنے کا نہیں بلکہ مشرق وسطیٰ علاقے کو منظم طریقے سے تباہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ برطانوی شاہی خاندان اورحکومت مشرق وسطیٰ علاقے میں پھیلی تباہی کے ذمہ دار ہیں کیونکہ مغرب کی خارجہ پالیسی خاصکرامریکہ اور برطانیہ کی حکومتیں اسرائیل کے کنٹرول میں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ایک خطرناک دلدل میں پھنسنے سے پہلے برطانیہ کو خود کو اسرائیلی وامریکی اثرورسوخ سے آزاد کرنا ہوگا ۔
انہوں نے کہاکہ اس کیلئے ضروری ہے کہ حکومت برطانیہ نئی خارجہ پالیسی تشکیل دیکر اسرائیل اورسعودی عرب جیسی رجعتی وآمر حکومتوں کو اسلحہ کی فروخت پر پابندی عائد کرے۔
ماہرین کے مطابق لندن حکومت جو ہتھیار غاصب صیہونی رژیم سعودی عرب کو فروخت کررہی ہے انہیں فلسطینی اوریمنی عوام کاقتل عام کرنے میں استعمال کیا جارہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تشدد پسند اور جابر حکومتوں کو ہتھیار فروخت کرنے کیلئے برطانیہ کو زیادہ سخت قوانین بنانے کی ضرورت ہے۔